لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب کے سمارٹ سکول مانیٹرنگ سسٹم کی کامیابی سے متاثر ہو کر فاٹا کے حکام نے بھی اسے اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے فاٹا ڈویلپمنٹ پروگرام کے ایجوکیشن کمپوننٹ لیڈر فیاض علی خان نے گذشتہ روز اپنے افسر محمد طاہر کے ساتھ پنجاب آئی ٹی بورڈ کا دورہ کیا۔ چیرمین پی آئی ٹی بی ڈاکٹر عمر سیف نے انہیں سکول مانیٹرنگ سسٹم پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں پنجاب نے سب سے پہلے 53ہزار سے زائد سرکاری سکولوں کا مانیٹرنگ ڈیٹا عوام کے لئے اوپن کیا ہے تاکہ عام شہری بھی یہ دیکھ سکے کہ جہاں اس کا بچہ پڑھ رہا ہے وہاں کونسی سہولیات دستیاب ہیں اور کونسی میسر نہیں ہیں ۔ نیزبچوں کے والدین انٹرنیٹ پر روزانہ اساتذہ کی حاضری اور بچوں کی تعلیمی کارکردگی کا جائزہ بھی لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام سے اساتذہ اور بچوں کی حاضری میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور اعلیٰ حکام کو ایسے اعداد و شمار دیکھنے کو ملتے ہیں جن کی بنیاد پر وہ نظامِ تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے حقیقت پر مبنی پالیسیاں وضع کر سکتے ہیں۔فاٹا کی ٹیم نے مانیٹرنگ نظام کو بہت موثر قرار دیا اور ڈاکٹر عمر سیف سے درخواست کی کہ اسے فاٹا کے سکولوں میں رائج کرنے کے لئے معاونت فراہم کریں۔ ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ پاکستان کے تمام بچے ہمیں بہت عزیز ہیں اوران کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لئے ہر ممکن تعاون کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے یہ بات نہائت حوصلہ افزا ہے کہ پی آئی ٹی بی کے ای گورننس پروگراموں سے دیگر صوبے ہی نہیں بلکہ بیرونی ممالک بھی استفادہ کرنے کے لئے ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔