ٹنڈومحمد خان(نیوز ڈیسک)ٹنڈو محمد خان میں کچی شراب پینے سے 6 خواتین سمیت ہلاک ہونے والوں کی تعداد 24 ہوگئی ٗ کئی افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ٗ چھ افراد کے لواحقین نے پوسٹمارٹم کرانے سے انکار کر دیا ٗ ٹنڈو محمد خان کے علاقے کریم آباد میں دیسی ساختہ زہریلی شراب پینے سے تقریباً 30 افراد بے ہوش ہو گئے جنھیں حیدر آباد اور ٹنڈو محمد خان کے ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔متاثرہ افراد کو ڈسٹرکٹ ہسپتال ٹنڈو محمد خان اور سول ہسپتال حیدرآباد منتقل کیا گیا ٗ شراب پینے سے 6 خواتین سمیت ہلاک ہونے والوں کی تعداد 24 ہوگئی ہے، 18 افراد کا پوسٹمارٹم ہوچکا ہے ٗ 6 کے لواحقین نے پوسٹمارٹم کرانے سے انکار کردیا تاہم کئی کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔دوسری جانب پولیس نے کچے شراب بیچنے کے الزام میں 2 افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے واقعے کا نوٹس لے کر ایس ایچ او تھانہ سٹی قادر بخش بہرانی کو معطل اور عہدے کی تنزلی کر دی۔پولیس کے مطابق زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد میں زیادہ تر کا تعلق اقلیتی ہندو برادری سے ہے جو ہولی کے تہوار منا رہے تھے۔ٹنڈو محمد خان میں مقامی افراد نے زہریلی شراب کے کاروبار کی روک تھام نہ کرنے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر مقامی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔