ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

الطاف حسین کے گھر پر کیا ہورہاہے؟ بڑی خبر آگئی

datetime 9  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک)الطاف حسین کے انتقال کی افواہیں سچ ہیں یا غلط تاہم بڑے پیمانے پر اقدامات سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ اندر کوئی نہ کوئی اہم بات ضرور ہے۔ پہلے ایم کیو ایم کی جانب سے انتقال کی افواہ کی تردید کی گئی اس کے بعد کراچی میں برطانوی قونصلیٹ میں پراسرار سرگرمیاں اور اب الطاف حسین کے گھر کی سیکورٹی سخت رہنماﺅں کے داخلے پر پابندی، ایم کیو ایم کے قائد الطا ف حسین کے گھر کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے‘ ان کے گھر میں ایم کیو ایم کے رہنماﺅں کے داخلے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ الطاف حسین کے گھر پر سیکورٹی الارم نصب کیاگیا ہے۔الطاف حسین کے انتقال کی خبر،کراچی میں برطانوی قونصلیٹ نے بڑا قدم اُٹھالیا،نجی ٹی وی کے مطابق اینکر پرسن کاشف عباسی نے کہا ہے کہ کراچی میں برطانوی قونصلیٹ کے آپریشن معطل ہونے کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے، کراچی میں کچھ افواہیں سرگرم ہے تاہم افواہوں کی وجہ سے اتنے بڑے اقدامات نہیں لیے جا سکتے۔ برطانوی قونصلیٹ نے کراچی میں آپریشن معطل کر دیا ہے۔ نجی نیوز چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی قونصلیٹ نے کراچی میں آپریشن معطل کردیا ہے اور شہر میں موجود برطانوی قونصلیٹ کی سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔ اینکر پرسن کاشف عباسی نے کہا ہے کہ کراچی میں برطانوی قونصلیٹ کے آپریشن معطل ہونے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی، اس بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کچھ افواہیں سرگرم ہے تاہم افواہوں کی وجہ سے اتنے بڑے اقدامات نہیں لیے جا سکتے۔
الطاف حسین کے انتقال کی افواہوں پر ایم کیو ایم نے باضابطہ بیان جاری کردیا، متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر ندیم نصرت نے الطاف حسین کی صحت کے بارے میں پھیلائی جانے والی افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے۔ اپنے بیان میں ندیم نصرت نے کہا کہ قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کی صحت بالکل ٹھیک ہے اور وہ پہلے کی طرح بدستور اپنے روزمرہ کے نجی اور تنظیمی فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں۔ قائد کی علالت کی افواہیں ایک منظم سازش کے تحت پھیلائی جا رہی ہیں جس کا مقصد تحریک کے کارکنوں اور عوام کی صفوں میں مایوسی اور انتشار پیدا کرنا ہے۔
تازہ ترین
متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین نے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے اور یہ کہ ’میں لڑنا نہیں چاہتا۔‘بی بی سی اردو کے ریڈیو پروگرام میں نامہ نگار ثقلین امام کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سے لڑنا نہیں چاہتے۔پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے بارے میں مزید بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو ان سے مشورہ کرنا چاہیے کیونکہ وہ بہت کچھ جانتے ہیں۔ ’پہلے میں آپ کو تعاون کی پیش کش کر چکا ہوں، آپ کو سلیوٹ کر چکا ہوں، آپ نے اس کی لاج نہیں رکھی۔‘انھوں نے کہا کہ وہ دوبارہ تعاون کی پیش کش کرتے ہیں کیونکہ ’آپ میرے اپنے وطن کے سپاہی ہو۔‘ انھوں نے کہا کہ الطاف حسین کو دشمن مت سمجھو، اپنا سمجھو، ایم کیو ایم کو اپنا سمجھو۔الطاف حسین جو برطانوی شہریت اختیار کر چکے ہیں انھوں نے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ سے کہا کہ وہ ان سے تعاون کریں اور انھیں اختیار دے کر تو دیکھیں۔ انھوں نے دعوی کیا کہ وہ دس سال میں اس وطن یعنی پاکستان کو دنیا کا سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک نہیں تو دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں لا کر کھڑا کر دیں گے۔اس بات کو آگے بڑھاتے ہوئے انھوں نے اپنے مخصوص انداز میں کہا کہ اگر وہ اپنے دعوے کو پورا نہ کر سکیں تو پھر جو ’چور کی سزا وہ میری۔‘گزشتہ دو دہائیوں سے لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے رہنما نے بھارتی خفیہ ادارے ’را‘ سے تعلقات اور پیسے وصول کرنے کے الزامات کے بارے میں سوال کا جواب گول مول انداز میں دیا۔انھوں نے کہا کہ ’ر‘ سے رسول اور ’الف‘ سے اللہ ہوتا ہے اور ان کا ’را‘ سے یہی تعلق ہے اور رہے گا۔’ر‘ سے رسول اور ’الف‘ سے اللہ ہوتا ہے اور میرا ’را‘ سے یہی تعلق ہے اور رہے گا۔متحدہ قومی موومنٹ میں موجودہ شکست و ریخت کے بارے میں انھوں نے کہا کہ انسان کی پانچ ہزار سال پرانی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ جب بھی کسی مضبوط تحریک نے جنم لیا ہے اسے اسی قسم کی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا ہے۔متحدہ قومی موومنٹ چھوڑ کر جانے والوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ایسے تمام لوگوں نے ماضی میں بھی منہ کی کھائی اور اب بھی کھائیں گے۔انھوں نے کہا کہ ان کے حامیوں نے کڑے سے کڑے وقت کا مقابلہ کیا اور آئندہ بھی کریں گے۔الطاف حسین سے جب ’ایم کیو ایم سے مائنس الطاف‘ کی باتوں پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انھوں نے 1992 کا حوالہ دیا اور کہا کہ سابق آرمی چیف آصف نواز کا بیان اس بارے میں ریکارڈ پر ہے۔اپنی صحت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وہ آج بھی اتنا کام کرتے ہیں کہ اگر کوئی صحت مند شخص بھی کرے تو تین دن میں ہسپتال پہنچ جائے گا۔
مصطفیٰ کمال غصہ میں کیوں ہیں؟

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…