اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا ہے کہ مصطفی کمال خود بھی دودھ کے دھلے ہوئے نہیں ہیں، مصطفی کمال صرف وہی بات کررہے ہیں جس میں وہ خود شامل نہیں ہے۔کیا کوئی سانحہ12مئی، نشتر پارک اور 300ارب کی حقیقت بتائے گا۔ اس وقت مصطفی کمال ضلع ناظم ہوا کرتے تھے۔ مشاہد اللہ نے کہا کہ مشرف جس زمین کے پاس سے گزریں وہ زمین بنجر ہوجاتی ہے، پرویز مشرف یا کوئی اور شخص اس نئی جماعت میں شامل ہوئے تو سیاسی جماعت ختم ہو جائے گی۔ ایم کیو ایم کے رہنماؤں کا اس طرح سے سامنے آنا ظاہر کرتا ہے کہ الطاف حسین غیر موثر ہوچکا ہے، اب ان کے ہاتھ میں ایم کیو ایم کی ضمام کار نہیں آئے گی۔ ایم کیو ایم کے کراچی میں بے پناہ اثاثے ہیں ،اب اصل معاملہ ان اثاثوں کو حاصل کرنے کا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فطری بات ہے کہ جب بھی مافیا ختم ہوتا ہے تو اس کے کئی گروپس بنتے ہیں کیونکہ مصطفی کمال کا معاملہ یہیں نہیں رکے گا بلکہ ابھی ایم کیو ایم میں مزید گروپس بنیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی جو کیفیت ہے اس کا کسی کو علم نہیں ہے مگر ایم کیو ایم سے بغاوت کرنے والے ہر حقیقت سے آگاہ ہیں۔ حالات بتا رہے ہیں کہ اب الطاف حسین کے ہاتھ میں سٹیرنگ واپس نہیں آئے گا۔ سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ مصطفی کمال نے کوئی نئی بات نہیں کی اور نہ ہی یہ لوگ نئی بات کریں گے۔کیا یہ لوگ 12مئی کی حقیقت کا بتاسکتے ہیں،کہ اس میں کون کون ملوث تھا۔ جنگ رپورٹر حذیفہ رحمان کے مطابق اس واقعے کی منصوبہ بندی کہاں کی گئی اور مصطفی کمال کا اس میں کردار کیا تھا۔