پنجاب میں لینڈ مافیا کیخلاف موثر کارروائی کیلئے 33 رکنی کمیٹی قائم

25  فروری‬‮  2016

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت نے اعلیٰ سطح کی 33? رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جو صوبے میں لینڈ مافیا اور قبضہ گروپس کے خلاف نئے قوانین اور ضوابط لانے اور موثر حکمت عملی مرتب کرنے کا کام کرے گی۔ کمیٹی سے ایسی حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے کہا گیا ہے ایسا جامع ایکشن پلان مرتب کیا جائے جس کے تحت 30? روز کے اندر لینڈ مافیا اور قبضہ گروپس کے خلاف جلد فیصلہ اور اس پر عملدرآمد کیا جا سکے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے کیا جانے والا یہ فیصلہ قانونی حقداروں کی جائیدادوں پر لینڈ مافیاز کے غیر قانونی قبضوں کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ اس فیصلے کا ہدف عوام کی جائیداد کے تحفظ کیلئے محفوظ ماحول بنایا جا سکے۔سینئر تجزیہ نگار انصار عباسی کے مطابق لوگوں کی جائیدادوں پر مافیا کے قبضے کے معاملات میں موجودہ نظام کے تحت لوگوں کو اپنی جائیداد کا قبضہ چھڑانے کیلئے ایک دفتر سے دوسرے دفتر کے چکر لگانا پڑتے ہیں۔ کوئی اگر خوش قسمت ہو تو اسے یہ جائیداد واپس حاصل کرنے میں برسوں لگ جاتے ہیں حتیٰ کہ کورٹ کچہری کی کارروائیاں بھی انصاف دینے میں برسوں لگا دیتی ہیں۔ فی الوقت کہا جاتا ہے کہ عدالتوں میں ایسے لاکھوں کیس زیر سماعت ہیں کیونکہ انتظامیہ جائیدادوں کے اصل حقداروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کوئی خاص اقدامات نہیں کر رہی۔ مقامی افراد کے علاوہ، پاکستان میں جائیدادیں خریدنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانی شہری بھی قبضہ مافیا کی وجہ سے جائید ادو ں کے تنازعات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس لعنت پر قابو پانے کیلئے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے مندرجہ ذیل شرائط کار کے ساتھ اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے: ۱۔ کو آپریٹیو ایکٹس، لینڈ کنسالیڈیشن لاء، فاریسٹ ایکٹ، کالونائزیشن آف لینڈ ایکٹ، کینال اینڈ ڈرینیج ایکٹ، لوکل گورنمنٹ ایکٹ، ہائی ویز ایکٹ جیسے خصوصی قوانین اور لینڈ اور پراپرٹی کے قوانین کا جائزہ لیا جائے اور ان میں موثر اور بامقصد ترامیم تجویز کی جائیں تاکہ (1) جائیداد کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جائے اور اس حق سے بھرپور انداز سے لطف اندوز ہونے کا ماحول پیدا کیا جاسکے؛ (2) زمینوں پر قبضے کی بڑھتی لعنت کو روکا جا سکے؛ (3) لینڈ مافیا اور قبضہ گروپس کے خلاف موثر کارروائی کی جا سکے اور انہیں مثالی سزائیں دی جا سکیں؛ (4) جائیداد کو غیر قانونی قبضے سے جلد از جلد چھڑانے کیلئے میکنزم تشکیل دیا جا سکے اور جائز اور قانونی حقدار کو اس کا حق دلایا جا سکے۔ ۲۔ عام عوام سے رائے طلب کر کے اور اسٹیک ہولڈرز بالخصوص وکلاءکمیونٹی سے مشاورت کے بعد کمیٹی اپنی سفارشات مرتب کرے۔ کمیٹی کے کنوینیئر پنجاب کے وزیر قانون ہیں جبکہ دیگر ارکان میں چیف سیکریٹری، کو آپریٹیوز کے وزیر، ایریگیشن کے وزیر، زراعت کے وزیر، لائیو اسٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ پر وزیراعلیٰ کے مشیر خاص، ارکان قومی اسمبلی ندیم عباس، چوہدری اسد الرحمٰن، سردار عاشق حسین، ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن، ارکان صوبائی اسمبلی قادر لغاری، بیریسٹر محمد علی کھوکھر، میاں طارق محمود، چوہدری محمد اقبال، سید حسین جہانیاں، کرم الہٰی بندیال ،انجینئر قمر اسلام، علی اصغر منڈا اور رمیش سنگھ اروڑا، انسپکٹر جنرل پولیس، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری قانون، ایڈووکیٹ جنرل، ممبر کالونیز، سیکریٹری پراسیکوشن، سیکریٹری لائیو اسٹاک، پراسیکوٹر جنرل، چیئرمین پی سی بی ایل، ڈپٹی پی ڈی ایل آر ایم آئی ایس، ڈی سی او ملتان، چیئرمین ایل ڈی اے کمیشن اور ایڈووکیٹ صادق کمیانا شامل ہیں۔ کمیٹی کو یہ اختیار (مینڈیٹ) دیا گیا ہے کہ وہ کسی کو ممبر منتخب کر سکتی ہے جبکہ تمام کمشنرز اور ریجنل پولیس افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ ویڈیو کانفرنس کے ذریعے کمیٹی کے ہر اجلاس میں شرکت کریں۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…