پشاور(نیوزڈیسک) نیب آرڈیننس کے پلی بارگین اور رضاکارانہ طور پر رقم کی واپسی کوپشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس یونس تہیم پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ابتدائی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کرلیا دائر رٹ میں پلی بارگین اور وی آر کی وائریز کو لاءکالج پشاور کے طالب علم باسط افضل کی جانب سے چیلنج کیا گیا ہے سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل ملک اجمل خان نے عدالت کو دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ نیب آرڈیننس کے پلی بارگین اور پیسوں کی رضاکارانہ واپسی کے دفعات آئین کے آرٹیکل 25سے متصادم ہے یہ دفعات غیر آئینی اور غیر اسلامی ہے لہذا ان کو کالعدم قرار دیا جائے فاضل دو رکنی بنچ نے کیس کی ابتدائی سماعت کرتے ہوئے اس سلسلہ میں اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے اس سلسلہ میں جواب طلب کرلیا ۔