پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

چیئرمین اوگرا کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کا فیصلہ

datetime 24  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کے خلاف مالی بدعنوانیوں ‘ اقرباپروری، من پسند تعیناتیوں اور ترقیوں جیسے الزامات کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کو چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کے خلاف بھاری تعداد میں شکایات ملی ہیں جن کی تحقیقات جلد شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین اوگرا نے کراچی ‘ لاہور ‘ کوئٹہ کے غیر ضرریدورے کرکے قومی خزانہ سے 200 ملین روپے کے اخراجات کئے ہیں جن کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اوگرا حکام نے عدالتی احکامات ملنے کے باوجود گیس انفراسٹرکچر سیس کے تحت گیس صارفین سے اربوں روپے وصول کرلئے گئے ہیں اوگرا نے ابھی تک عدالتی حکم کے بعد یہ ٹیکس کی وصولی روکنے کے نوٹیفکیشن جاری تک نہیں کیا ہے۔ قائمہ کمیٹی کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق اوگرا حکام نے 20 سی این جی اسٹیشن کو حکم امتناعی گیس چوری مقدمہ میں دیا ہے قانون کے مطابق سی این جی اسٹیشن کو گیس کمپنیوں کے کلیم کا 80 فیصد جمع کرانا ہوتا ہے ۔ اوگرا چیئرمین نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے اے جے ٹیکسٹائل مل پشاور کو 450 ملین کے گیس چوری مقدمہ میں حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے اس مل کے حق میں دلائل دینے والے وکیل آج کل جج بن چکے ہیں رپورٹ کے مطابق اوگرا چیئرمین نے 36 آفیسرز بھرتی کئے ہیں حالانکہ حکومت نے ملازمتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ چیئرمین نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے رینالہ سی این جی کی Relocation کر رکھی ہے۔ اس مقدمہ میں سابق چیئرمین توقیر صادق مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ چیئرمین اوگرا نے ملازمین Leave Encashment کے نام پر 27 ملین فراہم کئے ہیں آڈٹ حکام نے اس ادائیگی کو غلط قرار دیا ہے ۔ دستاویزات کے مطابق اوگرا نے سرپلس فنڈ کے پچاس کروڑ واپس وزارت خزانہ میں جمع بھی نہیں کرائے۔ تاہم وزارت خزانہ نے اوگرا کو اس فنڈز کی واپسی کیلئے بار بار خطوط لکھے ہیں ۔ چیئرمین اوگرا نے گیس کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ دیتے ہوئے یو ایف جی 4.5 فیصد سے بڑھا کر 7% کردیا ہے اس الزام کے تحت سابق چیئرمین اوگرا مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ چیئرمین اوگرا نے اقربا پروری کو پروان چڑھاتے ہوئے اوگرا میں ڈپٹی ڈائریکٹر کی سات نئی آسامیاں پیدا کیں ہیں جبکہ نیب میں کرپشن مقدمہ کا سامنا کرنے والے افسر جواد جمیل کو ترقی دے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن تعینات کیا ہے جواد جمیل سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کا بھتیجا ہے دستاویزات میں کابینہ ڈویژن کی آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ بھی پیس کی گئی جس نے اوگرامیں اربوں روپے کے اخراجات میں ب ھاری مالی بدعنوانیوں کینشاندہی کی ہے۔ ممبر فنانس نور الحق پر بھی مالی بدعنوانی کے الزامات کے ثبوت کمیٹی کو مل گئیہین دستاویزات کے مطابق کمیٹی نے اوگرا ملزمین کو صفر فیدص سود پر 13 کروڑ کے قرضوں کی فراہمی کو غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے ۔ جبکہ ریجنل آفس کے قیام کو بے جا اخراجات قرار دیا ہے۔ چیئرمین اوگرا سعید احمد خان اپریل میں ریٹائرڈ ہو رہے ہیں اور حکومت نے نئے چیئرمین کی تعیناتی کیلئے اعلیٰ اختیارات کی حامل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…