منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

چیئرمین اوگرا کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کا فیصلہ

datetime 24  فروری‬‮  2016 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کے خلاف مالی بدعنوانیوں ‘ اقرباپروری، من پسند تعیناتیوں اور ترقیوں جیسے الزامات کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کو چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کے خلاف بھاری تعداد میں شکایات ملی ہیں جن کی تحقیقات جلد شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین اوگرا نے کراچی ‘ لاہور ‘ کوئٹہ کے غیر ضرریدورے کرکے قومی خزانہ سے 200 ملین روپے کے اخراجات کئے ہیں جن کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اوگرا حکام نے عدالتی احکامات ملنے کے باوجود گیس انفراسٹرکچر سیس کے تحت گیس صارفین سے اربوں روپے وصول کرلئے گئے ہیں اوگرا نے ابھی تک عدالتی حکم کے بعد یہ ٹیکس کی وصولی روکنے کے نوٹیفکیشن جاری تک نہیں کیا ہے۔ قائمہ کمیٹی کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق اوگرا حکام نے 20 سی این جی اسٹیشن کو حکم امتناعی گیس چوری مقدمہ میں دیا ہے قانون کے مطابق سی این جی اسٹیشن کو گیس کمپنیوں کے کلیم کا 80 فیصد جمع کرانا ہوتا ہے ۔ اوگرا چیئرمین نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے اے جے ٹیکسٹائل مل پشاور کو 450 ملین کے گیس چوری مقدمہ میں حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے اس مل کے حق میں دلائل دینے والے وکیل آج کل جج بن چکے ہیں رپورٹ کے مطابق اوگرا چیئرمین نے 36 آفیسرز بھرتی کئے ہیں حالانکہ حکومت نے ملازمتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ چیئرمین نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے رینالہ سی این جی کی Relocation کر رکھی ہے۔ اس مقدمہ میں سابق چیئرمین توقیر صادق مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ چیئرمین اوگرا نے ملازمین Leave Encashment کے نام پر 27 ملین فراہم کئے ہیں آڈٹ حکام نے اس ادائیگی کو غلط قرار دیا ہے ۔ دستاویزات کے مطابق اوگرا نے سرپلس فنڈ کے پچاس کروڑ واپس وزارت خزانہ میں جمع بھی نہیں کرائے۔ تاہم وزارت خزانہ نے اوگرا کو اس فنڈز کی واپسی کیلئے بار بار خطوط لکھے ہیں ۔ چیئرمین اوگرا نے گیس کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ دیتے ہوئے یو ایف جی 4.5 فیصد سے بڑھا کر 7% کردیا ہے اس الزام کے تحت سابق چیئرمین اوگرا مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ چیئرمین اوگرا نے اقربا پروری کو پروان چڑھاتے ہوئے اوگرا میں ڈپٹی ڈائریکٹر کی سات نئی آسامیاں پیدا کیں ہیں جبکہ نیب میں کرپشن مقدمہ کا سامنا کرنے والے افسر جواد جمیل کو ترقی دے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن تعینات کیا ہے جواد جمیل سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کا بھتیجا ہے دستاویزات میں کابینہ ڈویژن کی آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ بھی پیس کی گئی جس نے اوگرامیں اربوں روپے کے اخراجات میں ب ھاری مالی بدعنوانیوں کینشاندہی کی ہے۔ ممبر فنانس نور الحق پر بھی مالی بدعنوانی کے الزامات کے ثبوت کمیٹی کو مل گئیہین دستاویزات کے مطابق کمیٹی نے اوگرا ملزمین کو صفر فیدص سود پر 13 کروڑ کے قرضوں کی فراہمی کو غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے ۔ جبکہ ریجنل آفس کے قیام کو بے جا اخراجات قرار دیا ہے۔ چیئرمین اوگرا سعید احمد خان اپریل میں ریٹائرڈ ہو رہے ہیں اور حکومت نے نئے چیئرمین کی تعیناتی کیلئے اعلیٰ اختیارات کی حامل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…