اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کے خلاف مالی بدعنوانیوں ‘ اقرباپروری، من پسند تعیناتیوں اور ترقیوں جیسے الزامات کی اعلیٰ پیمانے پر تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کو چیئرمین اوگرا سعید احمد خان کے خلاف بھاری تعداد میں شکایات ملی ہیں جن کی تحقیقات جلد شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین اوگرا نے کراچی ‘ لاہور ‘ کوئٹہ کے غیر ضرریدورے کرکے قومی خزانہ سے 200 ملین روپے کے اخراجات کئے ہیں جن کی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اوگرا حکام نے عدالتی احکامات ملنے کے باوجود گیس انفراسٹرکچر سیس کے تحت گیس صارفین سے اربوں روپے وصول کرلئے گئے ہیں اوگرا نے ابھی تک عدالتی حکم کے بعد یہ ٹیکس کی وصولی روکنے کے نوٹیفکیشن جاری تک نہیں کیا ہے۔ قائمہ کمیٹی کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق اوگرا حکام نے 20 سی این جی اسٹیشن کو حکم امتناعی گیس چوری مقدمہ میں دیا ہے قانون کے مطابق سی این جی اسٹیشن کو گیس کمپنیوں کے کلیم کا 80 فیصد جمع کرانا ہوتا ہے ۔ اوگرا چیئرمین نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے اے جے ٹیکسٹائل مل پشاور کو 450 ملین کے گیس چوری مقدمہ میں حکم امتناعی جاری کر رکھا ہے اس مل کے حق میں دلائل دینے والے وکیل آج کل جج بن چکے ہیں رپورٹ کے مطابق اوگرا چیئرمین نے 36 آفیسرز بھرتی کئے ہیں حالانکہ حکومت نے ملازمتوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ چیئرمین نے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے رینالہ سی این جی کی Relocation کر رکھی ہے۔ اس مقدمہ میں سابق چیئرمین توقیر صادق مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ چیئرمین اوگرا نے ملازمین Leave Encashment کے نام پر 27 ملین فراہم کئے ہیں آڈٹ حکام نے اس ادائیگی کو غلط قرار دیا ہے ۔ دستاویزات کے مطابق اوگرا نے سرپلس فنڈ کے پچاس کروڑ واپس وزارت خزانہ میں جمع بھی نہیں کرائے۔ تاہم وزارت خزانہ نے اوگرا کو اس فنڈز کی واپسی کیلئے بار بار خطوط لکھے ہیں ۔ چیئرمین اوگرا نے گیس کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ دیتے ہوئے یو ایف جی 4.5 فیصد سے بڑھا کر 7% کردیا ہے اس الزام کے تحت سابق چیئرمین اوگرا مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ چیئرمین اوگرا نے اقربا پروری کو پروان چڑھاتے ہوئے اوگرا میں ڈپٹی ڈائریکٹر کی سات نئی آسامیاں پیدا کیں ہیں جبکہ نیب میں کرپشن مقدمہ کا سامنا کرنے والے افسر جواد جمیل کو ترقی دے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن تعینات کیا ہے جواد جمیل سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کا بھتیجا ہے دستاویزات میں کابینہ ڈویژن کی آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ بھی پیس کی گئی جس نے اوگرامیں اربوں روپے کے اخراجات میں ب ھاری مالی بدعنوانیوں کینشاندہی کی ہے۔ ممبر فنانس نور الحق پر بھی مالی بدعنوانی کے الزامات کے ثبوت کمیٹی کو مل گئیہین دستاویزات کے مطابق کمیٹی نے اوگرا ملزمین کو صفر فیدص سود پر 13 کروڑ کے قرضوں کی فراہمی کو غیر قانونی اقدام قرار دیا ہے ۔ جبکہ ریجنل آفس کے قیام کو بے جا اخراجات قرار دیا ہے۔ چیئرمین اوگرا سعید احمد خان اپریل میں ریٹائرڈ ہو رہے ہیں اور حکومت نے نئے چیئرمین کی تعیناتی کیلئے اعلیٰ اختیارات کی حامل کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
چیئرمین اوگرا کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کا فیصلہ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
ویل ڈن شہباز شریف
-
آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملہ کرنے والے حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کے ہاتھوں بیوی اور بیٹی کے قتل کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
-
نئے سال کی آمد ! تنخواہ دار طبقے کو بڑا ریلیف مل گیا
-
پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا، اہم رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان
-
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں بڑا اضافہ
-
پانچ سو روپے ماہانہ کمانے والے کپل شرما اب کتنی دولت کے مالک ہیں؟، جان کر دنگ رہ جائیں گے
-
سڈنی دہشتگردی: بھارت و اسرائیل کی پاکستان کو پھنسانے کی کوشش ناکام، حملہ آور افغان شہری نکلے
-
باجوہ نے کہا رانا بہت موٹے ہوگئے ہو، جیل میں تھے تو بہت سمارٹ تھے، فیض رانا کو پھر سمارٹ بناؤ: رانا...
-
ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی ور بیٹی کی گمشدگی کا معمہ حل،ملزم نے خود قتل کرنے کا اعتراف کرلیا
-
جسم فروشی کے لیے لڑکیوں کی دبئی اسمگلنگ کرنے والا گروہ بے نقاب
-
طلبہ میں 7 لاکھ کروم بُکس تقسیم کرنے کا اعلان
-
سڈنی ساحل حملے میں ملوث ساجد اکرم کے بھارتی ہونے کا انکشاف
-
اوگرا نے ایل این جی کی قیمت میں کمی کر دی ، نوٹیفکیشن جاری















































