اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پنجاب میں سکول کب کھلیں گے ؟فیصلہ ہوگیا

datetime 29  جنوری‬‮  2016 |

لاہور(نیوزڈیسک)پنجاب اسمبلی کے ایوان کو بتایا گیا ہے کہ تعطیلات میں توسیع نہیں کی جارہی اور تمام تعلیمی ادارے یکم فروری بروز سوموارکو کھل جائیں گے ، تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کیلئے سات آٹھ ماہ قبل کئے گئے انتظامات تسلی بخش ہیں اور جو کمی کوتاہیاں تھیں انہیں حالیہ تعطیلات کے دوران دور کر لیا گیا ہے ۔ یہ بات صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنا اللہ خان نے قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کے پوائنٹ آف آرڈر کے جواب میں ایوان کو بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پورا ملک دہشتگردی کے خلاف حالت جنگ میں ہے اور ہر جگہ پر سکیورٹی خدشات ہیں ۔ عسکری اور سول انٹیلی جنس ادارے جس جگہ کیلئے الرٹ جاری کرتے ہیں وہاں پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چار سدہ میں خوفناک واقعہ ہوا اور اس سے پور ے ملک میں تشویش پھیلی اور یہ فطری عمل تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے تمام تعلیمی اداروں کی سکیورٹی کا دوبارہ جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ۔اس کے ساتھ پنجاب کے بعض اضلاع میں موسم کی شدت منفی ڈگری پر چلی گئی اور شدید دھند کی وجہ سے حد نگاہ بھی صفر ہو گئی ۔چارسدہ کے واقعہ کے بعد میڈیا نے اپنے تجزیوں میں اس کا ذکر کیا کہ دہشتگردوں نے دھند کا فائدہ اٹھایا ۔ تعطیلات سے جہاں بچوں کو شدید سرد موسم سے ریلیف ملا وہیں سکیورٹی کا بھی از سر نو جائزہ لیا گیا ۔ اس سلسلہ میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے جمعرات کے روز ساڑھے تین گھنٹے اجلاس کیا جس میں پورے صوبے کی انتظامیہ ویڈیو لنک کے ذریعے رابطے میں تھی اور اس میں اے پلس اور اے کیٹگری سمیت تمام تعلیمی اداروں میں سکیورٹی کا جائزہ لیا گیا اور جہاں کمی کوتاہی تھی اسے دور کرنے کے احکامات جاری کئے گئے۔اس کے بعد یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کا اجلاس ہوا جس میں کہا گیا کہ دہشتگردی کے نظرے کو کاؤنٹر کرنے کیلئے اقدامات ہونے چاہئیں ۔ وزیراعلی نے اجلاس میں کہا کہ تمام یونیورسٹیز میں اسلامک سٹڈیز سنٹر ہیں اور وہان پر پی ایچ ڈیز ہیں اسی طرح ہر ادارے کے کلچر ڈیپارٹمنٹ ہیں وہاں سے ڈاکو منٹری بنائی جائے اور دہشتگردی سے نفرت اور اس کے خلاف آگاہی دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سات آٹھ ماہ قبل انسان طور پر جو ممکن تھا وہ انتظامات کئے تھے اوروہ تسلی بخش تھے ۔ جب سے ضرب عضب شروع ہوا ہے ہر جگہ سکیورٹی خدشات ہیں لیکن میں بتا نا چاہتا ہوں کہ سوموار یکم فروری کو تمام تعلیمی ادارے کھلیں گے ۔ حالیہ تعطیلات کے دوران انتظامات میں جو کمی کوتاہی تھی اسے دور کرلیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم بچوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے ۔ جن شخصیات اور عمارتوں کو سکیورٹی خدشات ہیں انہیں سکیورٹی دینا ضروری ہے ۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید کے ساتھ اس سطح کی سکیورٹی نہیں تھی جو ہونی چاہیے تھی ،اگر ان کی غیر معمولی سکیورٹی ہوتی اور اللہ کو منظور ہوتا تو ان کی جان بچ سکتی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ کیا اس واقعے کے بعد حکومت پر تنقید نہیں کی گئی کہ ایسا کیوں نہیں کیا گیا ۔ دہشتگردی کے پیش نظر سکیورٹی انتظامات کئے جاتے ہیں۔ دہشتگرد ایسی شخصیات کو نشانہ بناتے ہیں جن کا مقصد ہوتا ہے کہ وہ طاقتور ہیں ۔جو لوگ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں انکی در جہ بدرجہ سکیورٹی کوئی وی آئی پی پروٹوکول نہیں کہا جا سکتا بلکہ یہ ان کی حفاظت ہے اور اس کا مقصد ان کی شان و شوکت بڑھانا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ دہشتگردوں کے مذموم ارادے کسی طو رپر کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور پنجاب سے دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے ۔دہشتگردی کے اکا دُکا واقعات سے قوم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جذبے میں کسی طرح بھی کمی نہیں آئے گی۔ قبل ازیں اپوزیشن لیڈر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اقدام کی وجہ سے کروڑوں بچوں کے والدین پریشان ہیں اور غیر یقینی کی صورتحال ہے ۔ اس طرح کی باتیں بھی کی جارہی ہیں کہ تعلیمی اداروں کی تعطیلات میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پونے دو لاکھ پولیس فورس میں سے تینتالیس ہزار وی آئی پیز کی سکیورٹی پر تعینات ہیں انہیں سرنڈ ر کر کے سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کی سکیورٹی پر تعینات کیا جائے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…