اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

راجہ پرویز اشرف140 ارب کے میگا کرپشن سکینڈل کی زد میں آگئے

datetime 24  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف رینٹل کیس کے بعد قومی خزانے کو 140 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کے میگا کرپشن سکینڈل کی زد میں آ گئے جبکہ سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی یوسف اعوان اور ایل ڈی آئی آپریٹرز کو بھی انکوائری کا سامنا ہے، نیب کی جانب سے طلب کیے جانے کے باوجود سابق وزیراعظم پیش نہ ہوئے ، سمن پھر گھر پر بھجوا دیئے گئے ، پیش نہ ہونے یا تحریری جواب نہ دینے کی صورت میں گرفتاری عمل میں آسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے نیب کو بھیجے جانیوالے راجہ پرویز اشرف کیخلاف آئی ٹی کے 140ارب روپے کے میگا کرپشن سکینڈل کی ابتدائی انکوائری مکمل کرلی گئی ہے جبکہ نیب کی جانب سے نوٹس جاری کیے جانے کے باوجود اگر راجہ پرویز اشرف پیش نہ ہوئے اور کوئی تحریری جواب داخل نہ کرایا گیا تو گرفتاری عمل آسکتی ہے ۔وزارت آئی ٹی کی جانب سے نیب کو کرپشن سکینڈل کی انکوائری کی درخواست کی گئی تھی جس کے مطابق بیرون ممالک سے پاکستان آنیوالی فون کالوں کے لئے انٹرنیشنل کلیئرنگ پالیسی کی منظوری سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے دی تھی ، ان کالوں کے ریٹس تین سینٹ فی منٹ سے بڑھ کر ساڑھے آٹھ سینٹ فی منٹ کردیئے تھے جس سے ملک بھر میں گرے ٹریفکنگ ، غیر قانونی ایکسچینج میں غیر معمولی اضافہ ہوا اور ماہانہ بیرون ملک سے آنیوالی فون کالز ایک ارب منٹ سے کم ہو کر 50کروڑ منٹ رہ گئیں۔نومبر2012ءسے فروری2015ءتک اس پالیسی کے باعث قومی خزانہ کو 140ارب روپے کا نقصان ہوا جس کے بعد سپریم کورٹ نے رواں سال فروری میں پالیسی کالعدم قرار دی تھی ۔مسابقتی کمیشن آف پاکستان نے بھی اس پالیسی کو غیر قانونی قرار دیا تھا ، نیب کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق راجہ پرویز اشرف کیساتھ ساتھ سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی یوسف اعوان اور ایل ڈی آئی آپریٹرز کو بھی انکوائری کا سامنا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ راجہ پرویز اشرف کو نیب نے گزشتہ ہفتے بیان ریکارڈ کرانے کے لئے طلب کیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے اور اب نیب نے سمن سابق وزیراعظم کے گھر کے پتے پر بھجوائے ہیں اگر راجہ پرویز اشرف پیش نہیں ہوتے یا سوال نامے کا تحریری جواب نہیں دیتے تو ان کی گرفتاری عمل میں لائی جاسکتی ہے۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…