کراچی(نیوزڈیسک)پاکستان اسٹیل مل کی اراضی کی ملکیت پر وفاق اور سندھ میں تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ دونوں حکومتیں اسٹیل مل کی اراضی کی ملکیت پر اپنا اپنا حق جتانے کی کوشش کررہی ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کی اراضی پر وفاق اور سندھ حکومت آمنے سامنے آگئے ہیں۔ وفاقی حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل کی اراضی وفاق کی ملکیت ہے، اسٹیل مل کی نجکاری کے وقت یہ ارضی بھی بیچ دی جائے گی۔ سندھ حکومت اسٹیل ملز کی اراضی وفاق کو لیز پر دے چکی ہے۔ سندھ حکومت پاکستان اسٹیل ملز کی اراضی کینسل نہیں کرسکتی ۔ پاکستان اسٹیل ملز کے پاس 19500 ہزار ایکڑ زمین موجود ہے جس کے 4500 ایکڑ رقبے پلانٹس لگائے گئے ہیں۔ اسٹیل مل کی نجکاری میں تمام اراضی بھی فروخت کی جائے گی اور اس سے ہونے والی آمدن کا 60 فیصد حصہ وفاق اور 40 فیصد سندھ میں تقسیم کیا جائےگا۔ اس سلسلے میں وفاق اور سندھ میں پاکستان اسٹیل ملز کی اراضی کا معاہدہ موجود ہے۔ وفاقی وزیر صنعت وپیداوار تو یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ سندھ حکومت کو صرف پاکستان اسٹیل ملز کی اراضی میں دلچسپی ہے کیونکہ وہ اسٹیل ملز کی اراضی پر ہاﺅسنگ پراجیکٹ چلانا چاہتی ہے۔ سندھ حکومت وفاقی حکومت کے ان دعوﺅں کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے۔سندھ کے صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز کی اراضی سندھ حکومت کی ملکیت ہے، اگر وفاقی حکومت نے اسٹیل مل کی نجکاری کی کوشش کی تو وفاقی حکومت کی لیز کو کینسل کردیا جائے گا۔ وفاقی حکومت اسٹیل مل کی اراضی کو فروخت کرنے کی کوشش نہ کرے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیل مل اراضی تنازعے کے حل کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دیے جانے کا امکان ہے، جس کا اعلان آئندہ چند روز میں متوقع ہے۔