ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اوررینجرزکے درمیان معاملات ٹھن گئے

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2015 |

کراچی ( نیوزڈیسک) ,پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اوررینجرزکے درمیان معاملات ٹھن گئے سیاسی حلقوں میں پھرہلچل مچ گئی۔ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اور رینجرز کے درمیان معاملات کے ٹھن جانے کا ایک اور معاملہ سامنا آگیا ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے انسدادہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں رینجرز کی مدعیت کے مقدمات میں پیروی کرنے والے 9پراسیکوٹرز کی تنخواہوں سے متعلق بجٹ کی سمری روک لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ پہلے مذکورہ پراسیکوٹرز کی کارکردگی سے آگاہ کیا جائے۔ جسکے سبب پراسیکوٹرز کو جون کے بعد سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہو سکی ہے۔روزنامہ جنگ کراچی کے صحافی بلال احمد کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن کے دوران دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ سمیت سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملزمان کو سزائیں دلوانے کیلئے رینجرز کی سفارش پر2سال قبل 11پرا سیکوٹرز تعینات کیے گئے تھے۔ سینئر وکلا پر مشتمل پراسیکوٹر ٹیم صرف رینجرز کی مدعیت میں درج مقدمات میں سرکار کا دفاع کرتی ہے جبکہ پولیس کی مدعیت میں درج مقدمات کیلئے دیگر پراسیکوٹرز تعینات ہیں۔ مذکورہ 11میں سے 2پراسیکوٹرز مستعفی ہو چکے ہیں جسکے بعد اب 9پراسیکوٹرز اپنے فرائص سرانجام دے رہے ہیں۔ ان پراسیکوٹر ز کو تنخواہیں جاری کرنے کیلئے ہوم ڈیپارنمنٹ بجٹ کی منظور ی کیلئے سمری وزیر اعلی کو ارسال کر تا ہے۔جسکی منظور ی کے بعد محکمہ فنانس تنخواہیں جاری کرتا ہے۔گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ہوم ڈیپارنمنٹ نے سال 2015-2016کے بجٹ کی منظوری کیلئے سمری حکام بالا کو ارسال کی جیسے روک لیا گیا ہے۔ رینجرز کو خدمات دینے والے ایک سے زائد پراسیکوٹرز نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر سمری روکنے کی تصدیق کرتے ہوئے جنگ کو بتایا کہ انہیں جون سے تنخواوں کی ادائیگی نہیں ہو سکی ہے۔ معلوم ہوا ہےکہ ہو م ڈیپارنمنٹ نے سمری وزیر اعلی کو ارسال کی تاہم حکام بالا نے سمری کی منظوری کے بجائے رینجرز کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں ان پراسیکوٹرز کی کارکردگی سے متعلق تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔ حالانکہ گزشتہ سال کا بجٹ منظور ہونے کے بعد تنخواہیں بھی مل گئی تھیں۔ پراسیکوٹر ز ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز کی مدعیت میں درج مقدمات میں سزاوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ایسے میں تنخواہیں روکنا ان کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ پراسیکوٹر ز کے ایک ذرائع کے مطابق مذکورہ سمری کو روکے جانا، بااثر شخصیات کے خلاف کریشن کے مقدمات کے بعد سندھ حکومت اور رینجرز کے درمیان پیدا ہونے والے صورتحال ایک سبب ہو سکتی ہے۔اس حوالے سے ایڈیشنل چیف سیکٹرئری صوبائی محکمہ داخلہ سندھ محمد وسیم نے رابطہ کرنے پر جنگ کو بتا یا کہ ان کے محکمے نے سمری حکام بالا کو ارسال کر دی ہے۔ جس کی منظور ی کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی سمری کی منظور ی کے بعد تنخواوں کا معاملہ حل ہو جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…