جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اوررینجرزکے درمیان معاملات ٹھن گئے

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ( نیوزڈیسک) ,پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اوررینجرزکے درمیان معاملات ٹھن گئے سیاسی حلقوں میں پھرہلچل مچ گئی۔ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اور رینجرز کے درمیان معاملات کے ٹھن جانے کا ایک اور معاملہ سامنا آگیا ہے۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے انسدادہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں رینجرز کی مدعیت کے مقدمات میں پیروی کرنے والے 9پراسیکوٹرز کی تنخواہوں سے متعلق بجٹ کی سمری روک لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ پہلے مذکورہ پراسیکوٹرز کی کارکردگی سے آگاہ کیا جائے۔ جسکے سبب پراسیکوٹرز کو جون کے بعد سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہو سکی ہے۔روزنامہ جنگ کراچی کے صحافی بلال احمد کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن کے دوران دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ سمیت سنگین نوعیت کے مقدمات میں ملزمان کو سزائیں دلوانے کیلئے رینجرز کی سفارش پر2سال قبل 11پرا سیکوٹرز تعینات کیے گئے تھے۔ سینئر وکلا پر مشتمل پراسیکوٹر ٹیم صرف رینجرز کی مدعیت میں درج مقدمات میں سرکار کا دفاع کرتی ہے جبکہ پولیس کی مدعیت میں درج مقدمات کیلئے دیگر پراسیکوٹرز تعینات ہیں۔ مذکورہ 11میں سے 2پراسیکوٹرز مستعفی ہو چکے ہیں جسکے بعد اب 9پراسیکوٹرز اپنے فرائص سرانجام دے رہے ہیں۔ ان پراسیکوٹر ز کو تنخواہیں جاری کرنے کیلئے ہوم ڈیپارنمنٹ بجٹ کی منظور ی کیلئے سمری وزیر اعلی کو ارسال کر تا ہے۔جسکی منظور ی کے بعد محکمہ فنانس تنخواہیں جاری کرتا ہے۔گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ہوم ڈیپارنمنٹ نے سال 2015-2016کے بجٹ کی منظوری کیلئے سمری حکام بالا کو ارسال کی جیسے روک لیا گیا ہے۔ رینجرز کو خدمات دینے والے ایک سے زائد پراسیکوٹرز نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر سمری روکنے کی تصدیق کرتے ہوئے جنگ کو بتایا کہ انہیں جون سے تنخواوں کی ادائیگی نہیں ہو سکی ہے۔ معلوم ہوا ہےکہ ہو م ڈیپارنمنٹ نے سمری وزیر اعلی کو ارسال کی تاہم حکام بالا نے سمری کی منظوری کے بجائے رینجرز کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں ان پراسیکوٹرز کی کارکردگی سے متعلق تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں۔ حالانکہ گزشتہ سال کا بجٹ منظور ہونے کے بعد تنخواہیں بھی مل گئی تھیں۔ پراسیکوٹر ز ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز کی مدعیت میں درج مقدمات میں سزاوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے ایسے میں تنخواہیں روکنا ان کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ پراسیکوٹر ز کے ایک ذرائع کے مطابق مذکورہ سمری کو روکے جانا، بااثر شخصیات کے خلاف کریشن کے مقدمات کے بعد سندھ حکومت اور رینجرز کے درمیان پیدا ہونے والے صورتحال ایک سبب ہو سکتی ہے۔اس حوالے سے ایڈیشنل چیف سیکٹرئری صوبائی محکمہ داخلہ سندھ محمد وسیم نے رابطہ کرنے پر جنگ کو بتا یا کہ ان کے محکمے نے سمری حکام بالا کو ارسال کر دی ہے۔ جس کی منظور ی کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی سمری کی منظور ی کے بعد تنخواوں کا معاملہ حل ہو جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…