اسلام آباد(نیوزڈیسک) بہاﺅالدین ذکریایونیورسٹی ملتان سے الحاق شدہ بہاﺅالدین یونیورسٹی لاہورکیمپس کے سربراہ منیربھٹی نے کہاہے کہ بہاﺅالدین یونیوسٹی ملتان کے لاہورکیمپس کاقیام 2013ءمیں عمل میں لایاگیااوریونیورسٹی کی تعلیم کامعیاربلندہونے کی وجہ سے دوسرے تعلیمی اداروں کے طلباءنے داخلے ہماری یونیورسٹی کے لاہورکیمپس میں کرائے ۔انہوں نے ایک نجی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ جس زمین پرکیمپس کی تعمیرکی گئی ہے یہ ہماری اپنی ہے اوراس کوکرائے پرلینے کے لئے کئی نجی تعلیمی اداروں کے مالکان نے ہمارے ساتھ رابطہ کیالیکن ہم نے خوداس زمین پرکیمپس تعمیرکیا۔انہوں نے مزید کہاکہ پنجاب میں گیارہ نجی تعلیمی ادارے اعلی تعلیم دے رہے ہیں جن میں سے صرف 2ایچ ای سی منظورشدہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے جوطلباءسے داخلے کے وقت فیسیں وصول کیں وہ اس سے زیادہ ہمارے اخراجات ہیں ۔منیربھٹی نے کہاکہ کرپشن کاایک معاملہ ملتان یونیورسٹی میں پیش آیاتھااس کاالزام ہم پرنہیں ہے بلکہ ہم اپنے اکاﺅنٹس کی مکمل چیکنگ کراچکے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کبھی بھی معیارتعلیم پرسمجھوتہ نہیں کیاہے اوراس وقت بھی پنجاب حکومت کی تعلیمی پالیسی کے تحت ہماری فائل وزیراعلی پنجاب کے دفترمیں منظوری کے لئے گئی ہوئی ہے اوراس منظوری کاانتظارایچ ای سی بھی کررہاہے ۔منیربھٹی نے کہاکہ پنجاب کے گیارہ نجی تعلیمی اداروں میں ہمارامعیارتعلیم سب سے بلند اورعالمی معیارکاہے جس کی وجہ سے ایک مافیاروزہمارے بارے میں الزامات لگارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس بہترین تعلیمی انفراسٹریکچرموجود ہے جوکہ کسی اورتعلیمی ادارے کے پاس موجود نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری وجہ سے طلباءکاتعلیمی نقصان ہو۔منیربھٹی نے کہاکہ ہم یہ دونوں کیمپس حکومت کے حوالے کرنے کے لئے تیارہیں تاکہ کسی بھی طالب علم کاتعلیمی نقصان ہو۔