جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

دہشت گردی کا خاتمہ،خیبر پختونخوا سب سے آگے،جائزہ رپورٹ

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)نیشنل ایکشن پلان اور ضرب عضب کے ثمرات‘ ریاست مخالف جنگجو حملوں کی تعداد سال رواںمیں کم ترین سطح پر پہنچ گئی تاہم خودکش حملوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا جنگجو حملوں کی تعداد میں کمی کے باوجود جنگجو ہائی پروفائل حملے کرنے کی اہلیت ختم نہیں ہو سکی۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز (پکس) کی جاری کردہ ماہانہ جائزہ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2015 ءمیں صرف اکتالیس جنگجو حملے ریکارڈ کیے گئے جورواں سال کی کم ترین تعداد ہے۔ سب سے نمایاں بہتری خیبر پختونخواہ میں آئی جب کہ بلوچستان میں جنگجو حملو ں میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ اکتوبر میں ہونے والے اکتالیس جنگجو حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے 26 اہلکار اور 69 عام شہری مارے گئے‘ جبکہ چھ جنگجو بھی ہلاک ہوئے۔ عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اکتوبر میں تقریباََ دو گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ‘ ستمبر میں 38 عام شہری مارے گئے تھے ۔ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں خیبر پختونخواہ‘ سندھ اور پنجاب میں حملوں کی تعداد می کمی جبکہ بلوچستان میں اضافہ ہوا۔بلوچستان میں ستمبر میں گیارہ حملے ہوئے تھے جبکہ اکتوبر میں سترہ حملے ہوئے جن میں ایک خود کش حملہ بھی شامل ہے جو محرم کے دورا ن ایک امام بارگاہ میں کیا گیا۔ مجموعی طور پر اکتوبر میں تین خود کش حملے ہوئے جن میں 47 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوئے۔ جون کے بعد سے خود کش حملوں کی تعداد میں مسلسل کمی دیکھنے میں آئی تھی اور جولائی‘ اگست اور ستمبر میں صرف ایک ایک خود کش حملہ ہوا تھا تاہم اکتوبر میں یکدم اضافہ دیکھنے میں آیا اور تین خود کش حملے ہوئے۔ دلچسپ اتفاق یہ ہے کہ گزشتہ تین سال ہر سال اکتوبر میں تین خود کش حملے ہورہے ہیں۔ اکتوبر میں ایک خود کش حملہ تونسہ شریف ڈی جی خان میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی سردار امجد کھوسہ کے ڈیرے پر ہوا جبکہ ایک خود کش حملہ بلوچستان کے ضلع بولان میں ایک امام بارگاہ پر اور تیسرا خود کش حملہ جیکب آباد میں محرم کے ایک جلوس پر کیا گیا۔ سخت سیکیورٹی کے باعث فرقہ وارانہ جنگجو ملک کے اہم بڑے شہروں میں محرم کے دوران کوئی بڑی کارروائی نہ کر پائے تاہم انہوں نے دورافتادہ علاقوں کو اپنا نشانہ بنایا۔ سیکورٹی فورسز نے محرم کے دوران انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشنز میں متعدد مقامات سے جنگجوﺅں کو گرفتار کیا جو محرم کے دوران تباہی پھیلانا چاہتے تھے۔ پشاور‘ اسلام آباد‘ لاہور‘ شیخوپورہ اور کراچی میں اہم گرفتاریاں ہوئیں جبکہ ایک فرقہ وارانہ تنظیم کے بانی کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے انٹرپول کے ذریعے دبئی سے گرفتارکر کے وطن واپس لایا۔ مجموعی طور پر ماہ اکتوبر میں فورسز نے ملک بھر سے 309 جنگجوﺅں اور ان کے حامیوں کو گرفتار کیا جبکہ فورسز کی 131 کارروائیوں میں 125 جنگجو ہلاک بھی ہوئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…