کوئٹہ(نیوزڈیسک)بلوچستان صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و جمعیت علماءاسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع کی جمعیت سے رکنیت کی معطلی کے بعد پیر کی شام کو اچانک سیاسی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگیا ہے ذرائع نے بتایا کہ بلوچستان میں نومبر کے مہینے میں بہت سی سیاسی تبدیلیاں ہونگی جمعیت علماءاسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع ،صوبائی امیر جمعیت علماءاسلام مولوی فیض محمداور صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرایڈووکیٹ نے اپنے اپنے فون بند کئے ہوئے ہیں جس وجہ سے ان سے رابطہ نہیں ہوسکا مولانا واسع نے پیر کی شام کوجمعیت علماءاسلام کے رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران سے انکی رہائش گاہ پر جاکر ملاقات کی جب اس سلسلے میں سردار عبدالرحمن کھیتران سے ٹیلی فون پر رابطہ کی کوشش کی گئی تو ان سے رابطہ نہیں ہوسکا ۔ذرائع نے بتایا کہ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جو چھ نومبر کو طلب کیا گیا ہے وہ بھی ہنگامہ خیز ہوگا توقع ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جو ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں واپس پاکستان پہنچ جائیں گے مری معاہدہ ختم ہونے میں اب صرف ایک ماہ باقی رہ گیا ہے معاہدے کے تحت وزرات اعلیٰ کا عہدہ مسلم لیگ (ن) کے پاس جائے گا اسمبلی میں قائد ایوان کا فیصلہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کرینگے خاص طور پر مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے وزارت اعلیٰ کے عہدے کیلئے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے اور درپردہ قوتوں سے بھی مسلسل رابطے کر رہے ہیں۔