اسلام آباد (آن لائن) آڈیٹر جنرل پاکستان نے حکومت پنجاب کے مالی حسابات کے آڈٹ کے نتیجہ میں 12 ارب روپے کی کرپشن کی نشاندہی کی ہے یہ کرپشن پنجاب حکومت کے مالی حسابات کے 21 فیصد آڈٹ کے نتیجہ میں ظاہر ہوئی ہے ۔ آڈیٹر جنرل نے حکمران کو مشورہ دیا ہے کہ وہ کرپشن کی نذر ہونے والے اربوں روپے کی ریکوری کے لئے اور لوٹی ہوئی دولت واپس قومی خزانہ میں جمع کرائے ۔ رپورٹ کے اہم خدوخال کے مطابق پنجاب حکومت نے ایک ارب 52 کروڑ روپے کی ادائیگیاں 7 ٹھیکیداروں کو کی ہیں جو ان ادائیگیوں کے حقدار بھی نہیں تھے ۔رپورٹ کے مطابق پنجاب بیوروکریسی نے تین ارب بیس کروڑ روپے کی کرپشن کر کے ریکارڈ ہی ضائع کر دیا ہے جبکہ تین اہم معاملات میں 64 کروڑ کی واضح کرپشن کی گئی ہے جبکہ 11 ارب روپے کی ادائیگی ان 18 افراد کو کی گئی ہے جو اس کے مستحق ہی نہیں تھے آڈٹ رپورٹ 2014 کے مطابق حکومت پنجاب کو ہدایت کی گئی ہے کہ 8 آڈٹ اعتراضات کے تحت تین ارب 77 کروڑ روپے کی لوٹی ہوئی رقم کو فوری ریکور کیا جائے جبکہ صوبے میں مالی ڈسپلن نہ ہونے سے 55 کروڑ روپے کی رقوم کرپشن کی نذر ہو گئی ہیں جبکہ قومی اثاثہ جات جن کی مالیت 103 ملین تھی کو ضائع کر دیا گیا ہے جبکہ افسران نے آپس میں ایڈوانس ادائیگی کی مد میں 11 کروڑ روپے بانٹ لئے ہیں ۔ آڈیٹر جنرل نے گورنر پنجاب کو حکم دیا ہے کہ حکومت پنجاب میں ظاہر ہونے والی 12 ارب روپے کرپٹ افراد سے واپس لے کر قومی خزانہ میں جمع کرانے ہیں ۔