خیرپور(نیوزڈیسک)خیرپور میں پی پی اور فنکشنل لیگ کے کارکنوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ درازہ شریف کے گاؤں وریو واہن میں پولنگ کے دوران دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تلخ کلامی ہوئی،بات ہاتھا پائی تک جاپہنچی اورپھر اچانک فائرنگ شروع ہوگئی۔فائرنگ سے 10 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ دو گھنٹے سے زائد وقت تک لاشیں جائے وقوعہ پر پڑی رہیں اور خواتین اپنے پیاروں کی لاشوں کے ساتھ بین کرتی رہیں۔زخمیوں اور لاشوں کو رانی پور اور گمبٹ اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مزید دو زخمی دم توڑ گئے۔مرنے والوں میں رکن سندھ اسمبلی فقیر وریام خاصخیلی کا بھتیجا نورحسن خاصخیلی بھی شامل ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائرنگ شروع ہوتے ہی پولنگ اسٹیشن پر تعینات پولیس اہل کار فرار ہوگئے۔ جن گاڑیوں پر فائرنگ کی گئی ان پر فنکشنل لیگ کے پوسٹرز اور بینرز آویزاں تھے۔کمشنر سکھر ڈویژن عباس بلوچ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کیے گئے تھے لیکن درازہ شریف کے ایک رہائشی علاقے میں یہ واقعہ پیش آیاجہاں دونوں جماعتوں کے کارکن بھی قیام پذیر ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ مسلح ملزمان نے ایک دوسرے کو ٹارگٹ کر کے حملہ کیا۔ خیرپور، سندھ کے وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کا ضلع ہے۔ ملک بھر کے 20 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات ہوئے مگر خونی تصادم صرف خیرپور میں ہوا۔ کیا اس کی ذمہ دارصوبائی حکومت نہیں؟