کراچی (نیوزڈیسک )بلدیاتی انتخابات، ن لیگ نے بڑادعوی کردیا،اپوزیشن پریشان ۔مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پنجاب میں ن لیگ کے 70فیصد امیدوار جیتیں گے ،بلدیاتی انتخابات میں 80 فیصد نشستوں پر ٹکٹ جاری کیے ہیں،انتخابات میں شکست پر اب کسی کو بلاوجہ رونا نہیں چاہئے۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے طلال چوہدری نے دعوی کیاکہ ن لیگ کے پنجاب سے 70فیصدامیدوارکامیاب ہونگے ۔ پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل،پیپلز پارٹی کی رہنما مہرین انور راجہ بھی شریک تھیں جبکہ حالیہ زلزلہ کے حوالے سے ماہر ڈیزاسٹررسک مینجمنٹ پروفیسر محمد ریاض سے بھی بات کی گئی۔عمران اسماعیل نے کہا کہ پنجاب کے زیادہ تر شہروں میں تحریک انصاف کا چیئرمین آئے گا،سندھ میں زیادہ محنت نہیں کرسکے اپنی کوتاہی تسلیم کرتے ہیں۔مہرین انور راجہ نے کہا کہ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی بہتر نتائج دے گی۔طلال چوہدری نےمزیدکہا کہ ن لیگ نے بلدیاتی انتخابات میں 80فیصد نشستوں پر ٹکٹ جاری کیے ہیں،باقی 20 فیصد نشستوں پر اس لئے ٹکٹ نہیں دیئے کہ وہاں مقابلہ ن لیگ کے امیدواروں کے ہی درمیان ہے، پنجاب میں ن لیگ کے پاس امیدوار بہت زیادہ تھے جس کی وجہ سے ٹکٹ دینے میں بہت مشکل پیش آئی، میڈیا انتخابات میں منصف کا کردار ادا کرے، انتخابات میں شکست پر اب کسی کو بلاوجہ رونا نہیں چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ن لیگ کے 70فیصد امیدوار جیتیں گے جبکہ15فیصد ا?زاد امیدوار اور 15فیصد نشستیں باقی جماعتیں جیتیں گی۔عمران اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی اندرون سندھ توقع کے مطابق امیدوار کھڑے نہیں کرسکی، کراچی میں بلدیاتی انتخابات میں بہت سخت مقابلہ ہوگا، کراچی میں 93فیصد نشستوں پر مضبوط امیدوار کھڑے کیے ہیں، سندھ میں زیادہ محنت نہیں کرسکے اپنی کوتاہی تسلیم کرتے ہیں، سندھ میں لوگوں کے پاس پیپلز پارٹی کے علاوہ دوسرا کوئی آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے اپنا پیغام گھر گھر پہنچایا ہے، پنجاب کے اکثر علاقوں میں تحریک انصاف واضح طورپر کامیابی حاصل کرے گی، پنجاب کے زیادہ تر شہروں میں تحریک انصاف کا چیئرمین آئے گا۔مہرین انور راجہ نے کہا کہ پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی بہتر نتائج دے گی، پیپلز پارٹی کے امیدوار پنجاب میں سخت مقابلہ کریں گے، پیپلز پارٹی پنجاب میں زیادہ عرصہ حکومت میں نہیں رہی، صوبوں میں حکومت کرنے والی جماعتوں کو بلدیاتی انتخابات میں برتری حاصل ہے۔ماہر ڈیزا سٹرر سک مینجمنٹ پروفیسر محمد ریاض نے کہا کہ اگر حالیہ زلزلہ کی گہرائی کم ہوتی تو آج پشاور نہیں ہوتا، خیبرپختونخوا میں زلزلے سے نقصان زیادہ ہونے کی وجہ صوبے کا زلزلہ کے مرکز سے قریب ہونا ہے، خیبرپختونخوا میں اکثر عمارتیں ایسی چٹانوں پر بنی ہیں جو زلزلے کی لہروں کی شدت بڑھادیتی ہیں، زلزلے کے خطرات کے حوالے سے چٹانوں کو مختلف زونز میں بانٹا جاتا ہے ، اس لئے ہر زون میں الگ بلڈنگ کوڈ لاگو ہونے چاہئیں، پرانی عمارتوں کو مخصوص طریقہ کار کے تحت مزید مضبوط بنایا جاسکتا ہے جس سے اس کی زلزلہ سہنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔