سلام آبا(نیوزڈیسک)ریحام خان کاانٹرویوسے لے کر عمران خان سے شادی تک کاسفر،وہ کہاں کامیاب رہیں اورکہاں ان کوناکامی کاسامناکرناپڑا۔عمران خان سے شادی سے پہلے ریحام خان برطانوی نشریاتی ادارے سے وابستہ رہیں تو موسم کی خبریں دیتی تھیں،شادی کے بندھن میں بندھنے کے بعد بھی میڈیا کی ہیڈلائنز میں جگہ بناتی رہیں۔1973 میں لیبیا میں آنکھ کھولنے والی ریحام خان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے اپنے کیریر کا آغاز کیا تو بہت جلد مقبولیت کی لائم لائٹ میں آئیں،موسم کی خبریں دیتے دیتے انہوں نے پاکستان منتقل ہونے کا فیصلہ کیا اور پھر عمران خان سے پہلا انٹرویو ہی دلچسپ شکوہ اور جواب شکوہ ٹہرا۔ انٹرویو انہوں نے عمران خان کا کیا،لیکن اس انٹرویو میں ہی شاید عمران خان نے انہیں پاس کیااور انٹرویو سے شادی تک کا سفر آٹھ جنوری 2015 کو مکمل ہوا۔ شادی کے بعد خان صاحب کی سیاست میں ریحام خان کی سوفٹ اینٹری ہوئی،تحریک انصاف کی انتخابی مہم بھی خوب جوش و جذبے سے چلائی، نیشنل بھابھی کا خطاب بھی پایا، لیکن اس کلر فل کمپین کی بلیک اینڈ وائٹ اینڈنگ این اے انیس میں ہوئی جب پی ٹی آئی وہاں سے ضمنی انتخاب ہار گئی۔ اسی شکست کے بعد عمران خان نے ریحام خان کے سیاسی کیریر کو بریک لگایا اور ان کو سیاسی تقریبات میں شرکت سے روک دیا گیا۔ ناکام انتخابی مہم کے بعد ریحام خان کو اپنے سابق شوہر ڈاکٹر اعجاز کے ساتھ بھی محاز آرائی کا سامنا رہا، زبانی اور اخباری جنگ میں جہاں ریحام نے ڈاکٹر اعجاز پر گھریلو تشدد کا الزام لگایا، وہیں ڈاکٹر اعجاز نے انہیں خود پسند قرار دیا۔