، سرمایہ کاری واپس نکالتے ہوئے ہمیں نقصان نہیں فائدہ ہوا، بجٹ دستاویز میں سرمایہ کاری سے متعلق غلط پرنٹ ہوا ہے، دانیال عزیز نے اس بات کو قصہ بنادیا ہے، اربوں روپے سرمایہ کاری کی بات ہمار ے خلاف پروپیگنڈا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بتایا کہ ہمارے پاس ہائیڈل پاور کیلئے 26 ارب روپے ہیں جس میں سے 18ا رب روپے کی بینک آف خیبر اور 8ارب روپے کی ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری کی گئی ہے، ہمارا 56میگاواٹ کا منصوبہ مکمل ہونے والا ہے جبکہ 62 میگاواٹ کے منصوبے پر کام شروع ہوگیا ہے،ہمیں وہاں بھی پیسے دینے ہیں،پرائیویٹ سیکٹر نے 150میگاواٹ کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے جبکہ 2500میگاواٹ کے منصوبوں کی فزیلبٹی تیار کرلی گئی ہے جس سے سستی بجلی پیدا ہوگی، اس وقت فزیبلٹی کے تین منصوبے 965میگاواٹ کے شروع کردیئے گئے ہیں، ہمارے پاس جتنا پیسہ ہے اتنا ہی کام شروع کیا گیا ہے، اگر ہمارے پاس 4ہزار 25میگاواٹ کے منصوبے شروع کرنے کیلئے پیسے ہوتے تو ہم کام شروع کرچکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئلہ، سولر اور ونڈ ٹیکنالوجی کے ذریعے مہنگی بجلی بنانے کے منصوبے شروع کیے جارہے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا میں ہائیڈل منصوبوں کے ذریعے سستی بجلی پیدا ہوسکتی ہے