درخواست گزار کا کہنا ہےکہ پروجیکٹ تھرمل ایفی شینسی کو ایچ ایس ایف او کیلئے 44؍ فیصد قبول کی جائے، ورکنگ کیپٹل ٹیرف کیلئے ایڈجسٹمنٹ میکنزم بنایا جائے اور ٹائم پیریڈ کی شق کو ختم کیا جائے اور این پی سی سی کے مطالبہ کے برعکس اوپن سائیکل ٹیرف کی بھی اجازت دی جائے اور درج بالا ایڈجسٹمنٹ کی منظوری دیکر سرمایہ کاروں سے وعدہ کردہ آئی آر آر (انٹرنل ریٹ آف ریٹرن) کو درست کیا جائے۔ سیکریٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا کو پروجیکٹ اور لاگت کے حو الے سے سوالات ایس ایم ایس کئے گئے فون کئے مگر انہوں نے جواب نہیں دیا۔ وزارت کے ترجمان ظفریاب خان نے پہلے تو سیکریٹری بجلی سے جوابات لینے کا وعدہ کیا پھر تین دن بعد انہوں نے جواب فراہم نہیں کئے اور کہا کہ وزارت آپ کے سوالات کے جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں، بہتر ہے آپ نندی پور پروجیکٹ کے مینجنگ ڈائریکٹر سے رابطہ کریں تاہم ایم ڈی کیپٹن محمود نے پہلے تو جواب دینے کا عندیہ دیا مگر بعد ازاں کئی کوششوں کے باوجود جواب نہیں دیا تاہم نظرثانی اپیل سے واضح ہوتا ہے کہ موجودہ ٹیرف میں نندی پور منصوبہ قابل عمل نہیں۔