اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت کی جانب سے کسانوں کے لئے اعلان کئے جانے والے اربوں روپے کے ریلیف پیکج کا دفاع کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اس سے سندھ اور پنجاب کے بلدیاتی انتخابات متاثر نہیں ہونگے۔الیکشن کمیشن کے ترجمان افتخار راجہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کسانوں کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کئے جانے والے ریلیف پیکیج سے انتخابات کے ضابطہ اخلاف کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے کیونکہ یہ پیکیج صرف پنجاب اور سندھ کے لئے نہیں ہے بلکہ ملک بھر کے کسانوں کے لئے ہیں۔دوسری جانب الیکشن کمیشن اور پلانگ کمیشن کے حکام نے ایک اجلاس میں شرکت کے دوران یہ فیصلہ کیا ہے کہ سندھ اور پنجاب میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل وفاقی اور صوبائی حکومتیں کسی بھی قسم کے پیکج کا اعلان اور نئے فنڈز جاری نہیں کریں گی۔اپوزیشن کی جماعتوں نے حکومت کے کسانوں کے لئے اعلان کئے جانے والے ریلیف پیکج کو مسترد کرتے ہوئے اسے چھوٹ کا پلندا اور مسلم لیگ ن کی جانب سے بلدیاتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش قرار دیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی جانب سے اعلان کیا جانے والا پیکیج حقیقت اور سچائی سے بہت دور ہے اور اس کا مقصد کسانوں کو دھوکا دینا ہے۔انھوں نے دبئی سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ پیکیج ’بہت کم اور بہت دیر‘ سے آیا جبکہ اس میں سرمایہ کاری کے ذرائع کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئی ہیں۔سابق صدر نے کہا کہ جس وقت کسان مظاہرے کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کررہے تھے کہ انھیں تبائی سے بچایا جائے اس وقت حکومت ان کے مطالبات تسلیم نہیں کررہی تھی، اور جیسے ہی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول کا اعلان کیا گیا تو ریلیف پیکیج کا اعلان کردیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ پی پی کے دور حکومت میں زراعت کے شعبے سے ترقی کی جس سے ملک کے زر مبادلہ میں اضافہ ہوا جو کہ کسانوں کے لئے ریلیف اور مجموعی خشحالی کا باعث بنا۔آصف زرداری نے حکومت کو مزید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ذراعت کے شعبے سے منسلک کروڑوں لوگوں کو نظر انداز کرکے چند افراد کے فائدے کے لیے میٹرو بس جیسے منصوبوں پر خرچ کررہی ہے