رحیم یار خان/لاہور( این این آئی)امیر بالاج قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ مبینہ پولیس مقابلے میں اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا جبکہ ایک کانسٹیبل زخمی ہوئے ،سی سی ڈی رحیم یار خان کی جانب سے تھانہ کوٹ سبزل کے علاقے میں مبینہ پولیس مقابلہ ہوا جس میں لاہور پولیس کو مطلوب ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا۔
مختلف میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دبئی سے انٹر پول کے ذریعے گرفتار کر کے پاکستان واپس لائے جانے والے خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کو لاہور منتقل کیا جا رہا تھا کہ راستے میں اس کے ساتھیوں نے پولیس پر حملہ کر کے اسے چھڑا لیا، پولیس نے فوری تعاقب کیا اور مسلح ملزمان کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طیفی بٹ اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا جبکہ طیفی بٹ کی لاش کو مردہ خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔فائرنگ کے تبادلے میں پولیس کانسٹیبل نور حسن بھی زخمی ہوگیا۔ یاد رہے کہ لاہور کی معروف کاروباری شخصیت ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کو 18 فروری 2024 کو شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔بعدازاں اگست 2024 میں امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کا ایک مرکزی ملزم احسن شاہ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہو گیا تھا، احسن شاہ مقتول امیر بالاج ٹیپو کا قریبی دوست تھا، جس پر الزام تھا کہ اس نے گوگی بٹ کی ملی بھگت سے امیر بالاج کی ریکی کی تھی۔
ستمبر 2025 میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گوگی بٹ نے امیربالاج ٹیپو کو قتل کروانے کے لیے منصوبہ بندی کی تھی۔جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ امیربالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ سے رابطے میں رہا تھا، گوگی بٹ ٹیپو خاندان کے تمام سابقہ قتل کیس میں بھی نامزد ملزم رہا ہے۔امیر بالاج کے قتل کے بعد ملزم خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ فرار ہو گیا تھا بعد ازاں ملزم نے ضمانت حاصل کرلی تھی جبکہ ملزم طیفی بٹ اشتہاری ملزم تھا جسے دبئی سے حراست میں لے کر پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔