جمعہ‬‮ ، 10 جنوری‬‮ 2025 

نجی سکولوں کی ہوشرباءفیسیں،معروف صحافی نے پردہ فاش کردیا

datetime 14  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کرتے ہوئے کہا کہ بڑے بڑے نجی اسکولوں نے فیسوں میں اتنا زیادہ اضافہ کردیا ہے کہ پورے ملک میں والدین واویلا کرتے نظر آرہے ہیں، حلال کی کمائی سے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے انہیں نجی اسکولوں میں پڑھانے والے والدین عملاً ان اسکولوں کے یرغمال بن کر رہ گئے ہیں، ایک چھوٹے سے بچے کو نرسری میں داخل کروانے کیلئے بیس ہزار سے بتیس ہزار روپے تک دینے پڑتے ہیں، بچہ تھوڑا بڑا ہوتا ہے تو بتیس ہزارسے باون ہزار تک فیس ہوچکی ہے، ان نجی اسکولوں کی ٹیوشن فیس پاکستان کی بہترین یونیورسٹی LUMS کے برابر پہنچ چکی ہے۔ والدین جب فیسوں میں اضافے پراحتجاج کرتے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے آپ اپنے بچے کو اسکول سے نکال لیں، ان انتہائی مہنگے اسکولوں میں ٹیچرز کو جو معاوضہ دیا جاتا ہے وہ گورنمنٹ اسکولوں سے کہیں کم ہے، بعض اسکولوں کا سالانہ ٹرن اوور 2ارب روپے کے برابر ہے، اگر یہ نجی اسکول کہتے ہیں کہ ہم تعلیم کی خدمت کررہے ہیں تو خدمت اور ڈاکے میں فرق کرنا ہوگا، اگر کہتے ہیں بزنس ہے تو پھر بھی منافع خوری کے قوانین اس پر لاگو ہوتے ہیں، اگر حکومتوں نے اس معاملہ کو نظرانداز کیا تو اس مرتبہ پاکستان کے شہروں میں اپوزیشن کے احتجاج سے کہیں بڑا اور موثر احتجاج ہوگا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما انور بیگ نے کہا کہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے ساتھ ہی میثاق جمہوریت دفن ہوگیا تھا، اس کے بعد پیپلز پارٹی یا مسلم لیگ ن نے میثاق جمہوریت کی طرف نہیں دیکھا، پیپلز پارٹی نے حکومت کیخلاف جارحانہ رویہ کرپشن کیسز کیخلاف کارروائی پر اختیار کیا ہے، حکومت نے کرپشن کے خاتمے کا فیصلہ کرلیا ہے، پیپلز پارٹی کی دبئی میں بیٹھی قیادت اسے پسند نہیں کررہی، 2008ء سے 2013ء تک جو لوٹ کھسوٹ ہوئی وہ سب کو پتا ہے، پیپلز پارٹی کی کرپشن کیخلاف کارروائی 2013ء کے انتخابات کے فوراً بعد ہونی چاہئے تھی۔انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کی بڑی تعداد نے کرپشن کے لحاظ سے ملک کے ساتھ گینگ ریپ کیا ہے، اس وقت بالکل صحیح احتساب ہورہا ہے، کرپشن میں جو ملوث ہو اسے سزا دی جائے چاہے اس کا تعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہو، پیپلز پارٹی کے جن رہنمائوں پر کرپشن کے الزامات ہیں ان کے اثاثے سامنے لائے جائیں سب واضح ہوجائے گا۔تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کو پچھلے انتخابات میں لاہور سے زیادہ ووٹ کراچی میں پڑے، کراچی میں تحریک انصاف کے جلسوں سے پارٹی کی مقبولیت کا اندازہ ہوجاتا ہے، ایم کیوا یم کے بعد کراچی میں سب سے بڑی سیاسی قوت تحریک انصاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتوں کی کرپشن کے حوالے سے حقائق جاننا قوم کا حق ہے، خورشید شاہ حکومت پر کرپشن کے الزامات میں سنجیدہ ہیں تو قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی میٹنگ بلائیں، اس میں تمام معاملات سامنے آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہت عرصے سے ملک میں حکمرانوں کا قانون چل رہا تھا، اب پہلی دفعہ قانون کی حکمرانی نظرا ٓرہی ہے، سیاسی جماعتیں اپنے رہنمائوں کیخلاف کرپشن کے الزامات میں کارروائی کو سیاسی طورپر استعمال نہ کریں، جن سیاسی جماعتوں کے لوگوں کو پکڑا گیا ان کے قائدین سچ کو چھپارہے ہیں۔پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضانے کہا کہ کسی حکومت کو ایک ڈیڑھ سال کام کرنے دینے کے بعد ہی اس کی اپوزیشن کی جانی چاہئے، پیپلز پارٹی حکومت گرانے کی اپوزیشن نہیں کررہی، اپوزیشن کا کام سیاسی حکومت کی پالیسیوں پرتنقید اور جلسے جلوس کرنا ہے، میثاق جمہوریت نے ہمیں شعور دیا کہ جمہوریت جیسی بھی ہو چلنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر کرپشن کے الزامات آج تک ثابت نہیں کیے جاسکے ہیں،علی نواز شاہ کو 15 سال پرانے کیس میں سزا دی گئی، پیپلز پارٹی کے رہنما اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کررہے ہیں، احتساب بیورو کو صرف پیپلز پارٹی نظرا ٓرہی ہے، نندی پور، نیلم جہلم اور میٹرو بس پر بات کیوں نہیں ہوتی،خورشید شاہ یہ تمام معاملات پبلک اکائونٹس کمیٹی میں اٹھائیں گے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی تسلیم کی ہے، ہم نے کبھی کٹر لے کر ریڈزون کی تاریں نہیں کاٹی ہیں۔ شہلا رضا کا کہنا تھا کہ رینٹل پاور منصوبہ 2006ء میں آیا، راجا پرویز اشرف نے اس کے تسلسل کیلئے 15 کمپنیوں کوپیسے دیئے، لیکن جب بجلی پیدا ہونے والی تھی تو خواجہ آصف عدالت چلے گئے، عدالت کو جب پتا چلا کہ یہ معاملہ 2006ء کا ہے تو انہوں نے 15 لوگوں سے سود سمیت پیسے منگالیے، مگر پیسے آنے کے باوجود فیصلہ نہیں دیا گیا اور کیس نیب کے حوالے کردیا گیا،اب اسی کیس کا نام بدل کر شارٹ ٹرم آئی پی پیز رکھ دیا گیا ہے لیکن مقدمے کا فیصلے نہیں ہورہا۔ وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین نے کہا کہ مضر صحت کھانے اور خراب گوشت کیخلاف کارروائی کیلئے پنجاب کے 9 ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ٹاسک فورسز بنائی گئی ہیں جو تمام چھوٹے بڑے شہروں میں کارروائیاں کررہی ہیں، تمام ڈی سی اوز اور کمشنرز اپنا کام کررہے ہیں، اس مہم کے دوران پنجاب کے دو دفعہ دورے کرچکا ہوں، مارکیٹ میں گوشت کیخلاف بہت سی شکایات آرہی تھیں اسی لئے گوشت کیخلاف مہم پر زیادہ توجہ ہے، ایک مہینے میں ایک لاکھ لیٹر خراب دودھ ضائع کیا ہے، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ پنجاب میں پولٹری بہت صاف ستھری ہے، اگر کسی جگہ پولٹری کی شکایت ملے گی تو ضرور کارروائی کریں گے۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…