کسانوں کو معاشی طورپر تباہ کر نے کے بعد اب تاجروں کی طرف اپنا رکھ کر لیا ہے اور اب تاجر بھی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آ چکے ہیں اس صورتحال میں موجودہ حکومت کا جتنی جلدی خاتمہ ہو جائے ملک کے لئے بہتر ہے۔اس سے قبل جہانگیر ترین نے این اے 154 میں ضمنی انتخابات کےلئے کاغذات نامزدگی بھی جمع کرایا اور میڈیا سے گفتگو بھی کی۔میچ فکس ہونے کے باوجود الیکشن لڑنے سے متعلق سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ جس طرح عمران خان بھارت گئے اور میچ فکس ہونے کے باوجود جیت کر بھی آئے تھے اسی طرح ہم پہلے سے فکس میچ کھیلیں گے بھی اور جیتیں گے بھی۔ انہوںنے کہاکہ سب سے کہوں گا کہ آئیں اور سیاسی میدان میں فیصلہ کریں، جتنے بھی لوگ ہمارے خلاف کھڑے ہوں ہم بھاگنے والے نہیں انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کو لودھراں میں کوئی امیدوار نہیں مل رہا ہے اس لئے اب وہ انتخابات سے بھاگ رہے ہیں اور جو کہتے تھے کہ ہم انتخابی ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کرینگے وہ اب عدالتوں میں جارہے ہیں میں ان سے کہتا ہوں کہ وہ عدالتوں میں نہ جائیں بلکہ عوامی میدان میں تحریک انصاف کا مقابلہ کریں انہوںنے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ تبدیلی آنہیں رہی بلکہ تبدیلی آچکی ہے ۔