لاہور(نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے فوجی عدالت کی طرف سے موت کی سزا کا فیصلہ بر قرار رکھتے ہوئے اپیل خارج کر دی جبکہ عدالت نے دو مجرموں کو آج جمعہ کے روز سزائے موت پر عملدرآمد روکتے ہوئے 16ستمبر تک حکم امتناعی جاری کر دیا ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبد السمیع خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار لیلیٰ بی بی نے موقف اختیار کیا کہ اس کے بیٹے صابر شاہ کو فوجی عدالت نے ایڈووکیٹ ارشد محمود کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم سنا دیا تھا۔ فوجی عدالت نے ملزم کے وکیل کا موقف نہیں سنا جو منصفانہ ٹرائل کی خلاف ورزی ہے۔ دوران سماعت سرکاری وکیل نے بتایا کہ مجرم صابر شاہ نے مصری شاہ میں وکیل کو قتل کیا جس کے گواہ اور ثبوت موجود ہیں۔ جب اس مقدمہ کو دہشتگردی کی عدالت سے فوجی عدالت میں منتقل کیا جارہا تھا تو اس وقت درخواست دی جا سکتی تھی ۔فاضل بنچ نے قرار دیا کہ بادی النظر میں درخواست ناقابل سماعت ہے جس کے بعد عدالت نے فوجی عدالت کے فیصلے کو بر قرار رکھتے ہوئے اس کے خلاف دائر اپیل خارج کر دی۔جسٹس عبد السمیع خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے قتل کے دو مجرموں اشفاق احمد اور شوکت کے آج جمعہ کے لئے