جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

کرپشن اور دہشت گردی کے خلاف آپریشن جاری رہے گا، چاہے کچھ ہوجائے!

datetime 10  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنہیں جان بوجھ کر یا پھر غیر ارادی طور پر فورسز نے پُر کیا حالانکہ ان معاملات میں شامل ہونے کا ان کا کوئی کام نہیں تھا۔ آئین نے منتخب نمائندہ حکومتوں کو مکمل اختیارات (ایگزیکٹو اتھارٹی) دیئے ہیں۔ مشترکہ اسٹیک ہولڈر کی حیثیت سے یہ سیاست دانوں کی ناکامی تھی کہ وہ دہشت گردی اور کرپشن کو روک نہ سکے اور امن عامہ قائم نہ کر سکے، اچھا طرز حکمرانی قائم نہ کر سکے اور اپنی رٹ اور ساکھ برقرار نہ رکھ سکے اور وہ اس حد تک ڈگمگا گئے کہ اپیکس کمیٹیوں کا ایک نیا نظام قائم کرنا پڑا، جو کسی حد تک آئینی حدود کے باہر ہے، اور اس میں بظاہر یا پھر ڈھکے چھپے انداز میں نظریہ ضرورت کا اصول بھی کار فرما ہے۔ جب سیاست دانوں کی ساکھ ختم ہوگئی تو انہیں ایک ایک کرکے اپنے اختیارات سے ہاتھ دھونا پڑا، اور آج ملک اپیکس کمیٹیوں کے تحت چل رہا ہے جس میں حکومتیں، پارلیمنٹ اور ریاست کے دیگر ادارے تقریباً لا تعلق ہو چکے ہیں یا پھر منتخب حکومتوں کی جانب نہیں بلکہ دیگر قوتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ ایک افسوس ناک تبصرہ ہو سکتا ہے کہ نیب، ایف آئی اے، رینجرز اور دیگر اداروں کو غیر اعلانیہ اجلاسوں، بریفنگز فوج اور اسٹیبلشمنٹ کے احکامات کے تحت فعال ہونا پڑا۔ لہٰذا، جمعرات کو ہونے والے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں اگر تمام شرکاء پہلے سے طے شدہ اور آرمی چیف کی اعلانیہ سمت میں چلنے پر رضامندی ظاہر کرتے ہیں تو آپریشن کو مزید تقویت اور تیزی ملے گی۔ اگر سیاست دانوں نے مزاحمت کی، تو یہ نیشنل ایکشن پلان میں پیشرفت کیلئے ایک یادگار اور نئی سمت متعین کرنے کا موقع ہوگا۔ یہ طے ہے کہ چاہے کچھ ہوجائے، آپریشن آگے بڑھنا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…