تونسہ شریف میں معصوم بچوں کو درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد انکی ویڈیوز بھی بنائی گئیں جس کے بعد بچوں کو بلیک میل کرکے کافی عرصے تک پیسے بٹورے گئے۔ذرائع کے مطابق گھناو ¿نے کاروبار میں ملوث ملزمان کو با اثر شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے جس کی بنا پر طویل عرصے سے جاری رہنے والے ظلم کے خلاف آواز ہی نہیں اٹھائی گئی۔متاثرہ بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ اگر انہیں انصاف فراہم نہ کیاگیا تو وہ خودسوزی کرلیں گے