اسلام آباد (نیوزڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پولیس اصلاحات سے متعلق کیس کا حکم نامہ جاری کر تے ہوئے ہدایت کی ہے کہ جھوٹی ایف آئی آر درج کروانے والوں کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں منگل کوچیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں ہونے والے تین رکنی بنچ نے پولیس اصلاحات کیس کی سماعت کی ۔عدالت نے اپنے آرڈرمیں کہا کہ پولیس کی مناسب پیشہ ورانہ تربیت ٹریننگ کا انتظام کرکے تھانوں میں سائلین کی داد رسی کی جائے جس کے نہ ہونے سے لاقانونیت بڑھ رہی ہے ،فوجداری مقدمات کے حوالے سے دفعہ 154 پر سختی سے عملدآمد کیاجائے اورجب تک پولیس کے پاس کسی مجرم کے حوالے سے ٹھوس شواہد موجود نہ ہوں اس وقت تک کسی کوگرفتار کیا جائے اور نہ بلاوجہ کسی شہری کو آزادی کے حق سے محروم کیا جائے لیکن عدالتی احکامات کے باوجود اگر کوئی پولیس افسر ایسی حرکت کامرتکب ہو جاتاہے تو سائل کومتعلقہ پولیس افسر سے معاوضہ دلوایا جائے،،فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ٹھوس