منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

قبائلی علاقہ جات،خیبر پختونخوامیں ضم یا الگ صوبہ،بڑے اقدام کا فیصلہ ہوگیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جو بیرونی امداد مل رہی ہے وہ بھی اسی علاقے کی مرہونِ منت ہے لیکن یہ علاقہ ابھی بھی سب سے پسماندہ ہے۔ ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ اتنا عرصہ گزرنے کے باوجود ان علاقوں کے عوام کو ان کے آئینی حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ اس علاقے کے عوام کو اپنے مسائل اجاگر کرنے کے لیے کوئی مناسب فورم دستیاب نہیں ہے۔ساجد حسین طوری نے کہا کہ یا تو ان علاقوں کو علیحدہ صوبہ بنا دیا جائے یا پھر اس کو صوبہ خیبر پختونخوا میں شامل کیا جائے۔انہوںنے کہاکہ اگر حکومت ان کے مطالبات تسلیم نہیں کرسکتی تو کم سے کم گلگت بلتستان کی طرح ان علاقوں میں ایگزیکٹیو کونسل ہی بنا دی جائے۔فاٹا سے منتخب ہونے والے رکنِ قومی اسمبلی غازی گلاب جمال کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ان علاقوں کے عوام کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ان علاقوں میں ایگزیکٹیو کونسل بنانے کے لیے سکیورٹی فورسز کے حکام سے بھی بات ہوئی ہے جنھوں نے اس ضمن میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔غازی گلاب جمال نے کہا کہ سیفران کی وزارت نے بھی اس معاملے میں کچھ حد تک رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ گورنر خیبر پختونخوا کے ماتحت فاٹاسیکرٹریٹ نے اس بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے۔انھوں نے مطالبہ کیا کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کو ڈیموکریٹک علاقہ قرار دیا جائے اور ایگزیکٹیو کونسل فی الفور تشکیل دی جائے اور یہاں سے منتخب ہونے والے ارکان کو اس کونسل کا رکن منتخب کیا جائے جبکہ 2018 میں ہونے والے عام انتخابات میں اس کونسل کے ارکان کو براہ راست منتخب کیا جائے۔غازی گلاب جمال کے مطابق فاٹا کے عوام بھی یہ چاہتے ہیں کہ ان کے مسائل مقامی سطح پر حل کیے جائیں کیونکہ معمولی نوعیت کے مسائل کے حل کے لیے انھیں فاٹا سیکریٹیریٹ کا مرہون منت ہونا پڑتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…