جمعہ‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2025 

ماما قدیر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کا حکم

datetime 8  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سندھ ہائی کورٹ نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماو¿ں ماما قدیر بلوچ اور فرزانہ مجید کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ وہ آزاد پاکستانی کی حیثیت سے دنیا میں کہیں بھی جاسکتے ہیں۔جسٹس احمد علی شیخ اور جسٹس فاروق علی شاہ پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے ڈویڑن بینچ نے بلوچ قوم پرست رہنما ماما عبدالقدیر اور فرزانہ مجید کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ماما قدیر اور فرزانہ مجید لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے آواز بلند کرتے ہیں، اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ ریاست مخالف ہیں۔ وہ پرامن شہری اور پاکستان کی حدود کا احترام کرتے رہے ہیں، انھیں رواں سال جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آف لوڈ کیا گیا لیکن وجوہات بیان نہیں کی گئیں۔سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی نے موقف اختیار کیا کہ ماما قدیر نوجوانوں کو مسلح افواج اور وفاق پاکستان کے خلاف بھڑکاتے رہے ہیں، جس پر ماما قدیر کے وکیل نے کہا کہ اگر ان کے موکل پاکستان کی حدود کے اندر اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ وہ پاکستانی افواج کے خلاف بغاوت کررہے ہیں۔عدالت عالیہ نے ڈپٹی اٹارنی سے سوال کیا کہ کیا ماما قدیر کے خلاف کوئی مقدمہ ہے؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے اس پر خاموشی اختیار کی، جس پر عدالت نے حکم جاری کیا کہ وہ پرامن اور آزاد شہری ہیں ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد نہیں کی جاسکتی۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ماما قدیر اور فرزانہ مجید کو امریکا جانے سے روک دیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں وفاقی وزرات داخلہ اور ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ماما قدیر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں اس لیے انھیں بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…