کراچی(نیوز ڈیسک)ملک کے سب سے بڑے شہر میں دودھ کی قیمت میں غیر سرکاری طور 10 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گرفتاریوں کے باوجود قیمت کم نہیں کروائی جا سکی۔خیال رہے کہ کراچی میں دودھ کی قیمت 84 روپے لیٹر (کلو) تھی مگر اس میں دودھ فروشوں کی جانب سے 10 روپے کا اضافہ کر دیا گیا جس کے بعد نئی قیمت 94 روپے لیٹر مقرر کی گئی مگر شہر کے اکثر علاقوں میں 95 روپے لیٹر پر دودھ فروخت کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے دودھ فروشوں کی ایسوسی ایشن کے 2 عہدیداروں سمیت 11 بڑے گوالوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ضلعی انتظامیہ مہنگا دودھ فروخت کرنے پر نرسری کے قریب دودھ فروش کی دکان کو سیل کر دیا۔ڈیری فارمرز ایسوسی ایشنز کے 2 عہدیداروں سمیت 11بڑے گوالے گرفتار کیے گئے ہیں۔ملزمان کو 6،6 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ضلعی انتظامیہ نے ان پر 20، 20 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔جرمانے کے عدم ادائیگی پر مزید 30 دن جیل میں گزارنے ہوں گے۔کمشنر کراچی شعیب صدیقی کہتے ہیں کہ مہنگا دودھ بیچنے والوں سے رعایت نہیں کی جائے گی۔یاد رپے کہ ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن نے حکومت کی اجازت کے بغیر دودھ مہنگا کرنے کا اعلان کیا تھا۔دودھ کی قیمت میں اضافے کے بعد گوالوں نے دہی کی قیمت بھی 20 روپے فی کلو سے بڑھا کر 140 روپے کر دی ہے۔واضح رہے کہ ہول سیلرز اور ریٹیلرز کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ دودھ کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر اضافہ 8 ستمبر سے ہو گا تاہم شہریوں سے اضافی رقم 7 ستمبر سے ہی وصول کرنا شروع کر دی گئی تھی۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گرفتاریوں کے باوجود شہر کے اکثر علاقوں میں دودھ 10 روپے اضافے کے ساتھ 94 اور 95 روپے لیٹر جبکہ دھی 20 روپے اضافے کے ساتھ 140 روپے کلو فراخت ہو رہا ہے۔خیال رہے کہ سرکاری طور پر دودھ کی ہول سیل میں فی لیٹر قیمت 70 روپے ہے جبکہ ریٹیل میں 80 روپے فی لیٹر قیمت مقرر کی گئی ہے مگر دودھ فروشوں کے مطابق ان کو ہول سیل میں دودھ 73 روپے لیٹر ملتا تھا جس کو وہ 84 روپے لیٹر پر فروخت کر رہے تھے اب دوھ کی ہول سیل قیمت ہی 83 یا 84 روپے کر دی گئی ہے تو وہ کیسے دودھ 80 روپے پر فروخت کر سکتے ہیں اس لیے دودھ 94 یا 95 روپے لیٹر ریٹیل میں فی لیٹر فروخت کیا جا رہا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں