کراچی(نیوزڈیسک)’کس فن میں نہیں طاق، ہمیں کیا نہیں آتا‘‘یہ کہنا ہے پاک فضائیہ میں خدمات انجام دینے والی خواتین پائلٹ کا، جو دفاعِ وطن کا فریضہ مرد پائلٹوں کے شانہ بہ شانہ انجام دے رہی ہیں۔ چھوتی ہیں آسمان، جاری ہے ان کی اڑان، بھارت ہی نہیں دنیا کے کئی ممالک سے آگے نکل گیا ہے۔ پاکستان اور پاکستان کویہ کامیابی دلائی پاکستان کی بہادر بیٹیوں نے،مریم بھی انہی بیٹیوں میں سے ایک ہیں۔ پاکستان ائیر فور س کے دیگر اہم شعبوں میں بھی خواتین خدمات انجام دے رہی ہیں۔ پائلٹ کےانتخاب کے لیےخواتین کو سخت ٹریننگ سے گزرنا ہوتا ہے، جس میں کامیابی کے بعد بحیثیت لڑاکا پائلٹ بھرتی کیاگیا ہے،جس کا اعتراف انٹرنیشنل میڈیا نے بھی کیا۔ عائشہ فاروق بھی ایک ایسی ہی نڈر فائٹر پائلٹ ہیں، عائشہ کا تعلق بہاولپور سے ہے۔ انہوں نے پاک فضائیہ کی پہلی فائٹر پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ فائٹر پائلٹ عائشہ فاروق بھارتی میڈیا کو بھی پاکستان کی برتری ماننے پر مجبور کردیا ہے۔کامیابی اور بہادری کی بلندیوں کو چھونے والی پاکستان کی ان بیٹیوں نے ملک کا وقار مزید بلند کر دیا ہے