خریداگیا۔خریدے گئے انرجی سیورز بجلی کی بچت کیا کرتے ان میں کرنٹ روکنے کی صلاحیت معیار کے مطابق ہی نہیں تھی، بجلی کی بچت کے لیے پاور فیکٹر 9 ہونا چاہیے۔ صارفین کو تقسیم کیے جانے والے بلب میں سی ایف ایل ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جو اب متروک ہو چکی ہے۔یہی نہیں متعدد ملکوں نے تو اس بلب کے استعمال پر ہی پابندی عائد کر دی ہے کیونکہ ان بلبوں میں موجود پارہ کینسر جیسے مہلک مرض کا سبب بن سکتا ہے۔ انرجی سیور کی تقسیم پر 2کروڑ 50 لاکھ روپے خرچ کیے گئے۔اب صورتحال یہ ہے کہ حکومت نے قرضہ واپس کرنے کے لیے بجلی کے بلوں میں ایک نئے سرچارج کی تیاری کرلی۔