اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقوں کے اراکین پارلیمنٹ نے قومی اسمبلی میں آئین میں ترمیم کابل پیش کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت قبائلی علاقوںکو صوبہ خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کاکہاجائیگااور کہا ہے کہ اگر یہ بل منظور نہ کیا گیا تو پھر ہم الگ صوبے کا مطالبہ کریں گے۔پیرکواسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاٹا سے سینیٹرز اور قومی اسمبلی کے ممبران نے کہاکہ قبائلی عوام موجودہ نظام سے تنگ آچکے ہیں کیونکہ انہیں دیگرپاکستانیوں کی طرح حقوق حاصل نہیں ہیں انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیمی بل کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کی جائے گی اور انہیں امید ہے کہ یہ بل دو تہائی اکثریت سے منظور ہوجائیگا پارلیمنٹرین گروپ کے سربراہ اورخیبرایجنسی سے رکن قومی اسمبلی الحاج شاہ جی گل آفریدی نے کہاکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں قبائلی علاقوں کو ضم کرنے کی مہم میں فاٹا سے مسلم لیگ ن، جمعیت علماءاسلام ف ،پی ٹی آئی اور آزاد گروپ کے اراکین نے بل پردستخط کئے ہیں انہوں نے کہاکہ فاٹا میں مخصوص حالات کیوجہ سے انہیں پاکستانی شہری تصورنہیں کیاجارہاہے انہوں نے کہاکہ آئینی ترمیمی بل کے ذریعے فاٹا کوقومی ادارے