کابل(نیوز ڈیسک) افغان طالبان نے ہزارہ اقلیتی برادری کے 13 افراد کے قتل کی شدید مذمت کی ہے.گزشتہ رات نامعلوم مسلح افراد نے افغانستان کے شمالی صوبے بلخ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 13 افراد کو ان کی گاڑی سے ا±تار کر قتل کردیا تھا۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغان طالبان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کارروائیوں کا مقصد عدم برداشت اور تعصب کو بڑھانا ہے۔طالبان نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری قوم کو دشمنوں کی ہر قسم کی چالوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔تاحال کسی بھی گروپ نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم حالیہ کچھ عرصے سے افغانستان میں طالبان کے ساتھ ساتھ جنگجو گروپ داعش بھی کارروائیوں میں مصروف ہے.واضح رہے کہ داعش نے گزشتہ 4 ماہ کے دوران افغانستان کے کچھ اضلاع میں اپنی کاررائیوں کا آغاز کیا تھا جبکہ انھوں نے طالبان کو ان کے ہی علاقے میں نقصان پہنچایا ہے۔گذشتہ دنوں افغانستان کے صوبے فرح میں طالبان اور داعش کے جنگجوو¿ں کے درمیان مسلح چھڑپیں ہوئیں، جن میں دونوں گروپوں کے متعدد افراد ہلاک ہوئے۔بعد ازاں امریکا کی جانب سے داعش کے اہم ٹھکانوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں داعش کے اہم رہنما اور کارکن ہلاک ہوئے۔گزشتہ ماہ بھی طالبان نے افغان شہریوں کو بے دردی سے قتل کرنے کی ویڈیو جاری کرنے پر داعش کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔خیال رہے کہ گذشتہ 14 سال سے افغانستان میں طالبان کی جانب سے امریکا، نیٹو اور افغان سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جس کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں سمیت ہزاروں افغان شہری بھی ہلاک ہوئے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں