بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

فضل الرحمن حکومت اور متحدہ میں ثالثی سے دستبردار

datetime 6  ستمبر‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوز ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پارٹی کی مرکزی شوریٰ کے شدید اعتراضات و تحفظات کے بعد حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کے کردار سے پیچھے ہٹ گئے جس کے بارے میں وہ دونوں فریقین کو باقاعدہ طور پر آگاہ کریں گے۔جے یو آئی کی مرکزی شوریٰ کا 2 روزہ اجلاس ہفتے کو پشاور میں شروع ہوا تو اس میں مرکزی شوریٰ کے ارکان نے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حکومت اورایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کے کردار کے حوالے سے تفصیلی بحث کی اور اس موقع پر دونوں فریقین کے سخت رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمن سے کہا گیا کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں اور فریقین کو اپنے طور پر معاملات حل کرنے دیں۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے پارٹی کی مرکزی شوریٰ کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو سیاسی افراتفری سے بچانے اور ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کی راہ روکنے کیلیے مرکزی حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالث بنے اور اس کیلیے انھوں نے نائن زیرو کا دورہ بھی کیا اور ان ہی کوششوں کے نتیجے میں حکومت اور ایم کیو ایم مذاکرات کی میز پر آبیٹھے، انھوں نے کہا کہ حکومت اور ایم کیو ایم نے سخت رویہ اپناتے ہوئے ان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔اس موقع پر شوریٰ کے ارکان نے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کا دورہ کرنے کے حوالے سے بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا، اجلاس میں خیبر پختونخوا میں ضلعی و تحصیل ناظمین اور نائب ناظمین کے انتخابی مرحلے کے دوران جے یو آئی کے ارکان کی جانب سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی اور بغاوت کرنے کے امور کا بھی جائزہ لیا گیا اور مرکزی شوریٰ نے صوبائی قیادت کی جانب سے کی گئی کارروائی کی توثیق کی۔علاوہ ازیں جمعیت علمائے اسلام (ف) نے ضلع چترال اور تحصیل کاٹلنگ کی کابینہ توڑتے ہوئے 4 رکنی کمیٹی قائم کردی جبکہ لکی مروت اور تورغر کے ضلعی کونسلروں کی بنیادی رکنیت کے خاتمے کے بعد ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، کمیٹی میں صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان ، مولانا عطا الرحمن، مولانا عطا الحق درویش اور راحت حسین شامل ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…