پیر‬‮ ، 18 اگست‬‮ 2025 

فضل الرحمن حکومت اور متحدہ میں ثالثی سے دستبردار

datetime 6  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوز ڈیسک)جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پارٹی کی مرکزی شوریٰ کے شدید اعتراضات و تحفظات کے بعد حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کے کردار سے پیچھے ہٹ گئے جس کے بارے میں وہ دونوں فریقین کو باقاعدہ طور پر آگاہ کریں گے۔جے یو آئی کی مرکزی شوریٰ کا 2 روزہ اجلاس ہفتے کو پشاور میں شروع ہوا تو اس میں مرکزی شوریٰ کے ارکان نے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حکومت اورایم کیو ایم کے درمیان ثالثی کے کردار کے حوالے سے تفصیلی بحث کی اور اس موقع پر دونوں فریقین کے سخت رویے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولانا فضل الرحمن سے کہا گیا کہ وہ پیچھے ہٹ جائیں اور فریقین کو اپنے طور پر معاملات حل کرنے دیں۔اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے پارٹی کی مرکزی شوریٰ کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کو سیاسی افراتفری سے بچانے اور ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کی راہ روکنے کیلیے مرکزی حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالث بنے اور اس کیلیے انھوں نے نائن زیرو کا دورہ بھی کیا اور ان ہی کوششوں کے نتیجے میں حکومت اور ایم کیو ایم مذاکرات کی میز پر آبیٹھے، انھوں نے کہا کہ حکومت اور ایم کیو ایم نے سخت رویہ اپناتے ہوئے ان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔اس موقع پر شوریٰ کے ارکان نے مولانا فضل الرحمن کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو کا دورہ کرنے کے حوالے سے بھی ناپسندیدگی کا اظہار کیا، اجلاس میں خیبر پختونخوا میں ضلعی و تحصیل ناظمین اور نائب ناظمین کے انتخابی مرحلے کے دوران جے یو آئی کے ارکان کی جانب سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی اور بغاوت کرنے کے امور کا بھی جائزہ لیا گیا اور مرکزی شوریٰ نے صوبائی قیادت کی جانب سے کی گئی کارروائی کی توثیق کی۔علاوہ ازیں جمعیت علمائے اسلام (ف) نے ضلع چترال اور تحصیل کاٹلنگ کی کابینہ توڑتے ہوئے 4 رکنی کمیٹی قائم کردی جبکہ لکی مروت اور تورغر کے ضلعی کونسلروں کی بنیادی رکنیت کے خاتمے کے بعد ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، کمیٹی میں صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان ، مولانا عطا الرحمن، مولانا عطا الحق درویش اور راحت حسین شامل ہیں۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…