بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

1965ء کی جنگ کے غازی کی کہانی، غازی کی زبانی

datetime 5  ستمبر‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک) 1965 کی جنگ میں پاکستان نے گھمنڈی دشمن کو منہ توڑ جواب دیا، ہر سپاہی، ہر افسر نے ڈٹ کر مقابلہ کیا، کسی نے ارض پاک پر جان وار دی تو کوئی غازی ٹھہرا۔ ایسے غازیوں میں سے ایک ہیں بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد (ستارہ جرات)۔ وہ کہتے ہیں کہ موت میرے سامنے تھی، میں نے فیصلہ کیا کہ If I’ll die, I’ll die attacking them.چونڈہ کا محاذ، ٹینکوں کی بڑی جنگ، مد مقابل کئی گنا بڑی فوج ، دشمن پہ ارض پاک کا اک اک جوان بھاری پڑا۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد کے مطابق دوٹینک میری طرف آ رہے تھے، میرے ٹینک کی گن ناکارہو چکی تھی اور میں اکیلا تھا، لیکن فیصلہ کیا کہ بھاگنا نہیں اور میں آگے بڑھا، مجھے بڑھتا دیکھ کر نجانے بھارتی فوجیوں کے دل میں کیا آیا کہ وہ پیچھے چلے گئے۔ موقع ملتے ہی غازی محمد احمد نے اپنا ٹینک ایک نالے میں گھسایا اور اس کی گن کی پن تبدیل کر لی ، پھر چند منٹ میں دشمن کے کئی ٹینک تباہ کر کے اپنا اسکواڈرن بچا لیا۔بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد کے مطابق چار ٹینک ہمارے اسکوارڈن کے پیچھے تھے اور انہیں علم نہیں تھا کہ میں ان کے پیچھے ہوں، میں نے اللہ کا نام لیا اور فائر شروع کر دیا، ایک ایک گولے میں ایک ایک ٹینک تباہ کیا۔ ستارہ جرات حاصل کرنے والے بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد احمد جلتے ٹینک سے اپنے سپاہی کوبھی نکال لائے۔ان کا کہنا ہے کہ دشمن کا گولہ میرے ٹینک پر لگا اور immunition explode ہو گیا۔ میں نے سب کو کہا بیل آئوٹ، بیل آئوٹ اور ہم باہر آ گئے۔ میں نے دیکھا میرا لوڈر ٹینک کی کینوپی سے چلا رہا ہے، میں بھاگ کر گیا، ٹینک جل رہا تھا اور بہت گرم تھا،میرے ہاتھ کا گوشت ٹینک کے ساتھ رہ گیا مگر میں نے اسے کندھے پر بٹھایا اور نکال لایا، چند سیکنڈ بعد ہی دھماکہ ہوا۔1965 کے اس غازی کی بس اک حسرت رہ گئی اور وہ تھی شہادت۔انہوں نے روتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے یاد ہے کہ جب اسپتال میں تھا تو میرے آنسو نہیں رکتے تھے ، واپس جانا چاہتا تھا، مگر شدید زخمی تھا۔ وہ سترہ دن گواہ ہیں کہ پاک فوج نے انتہائی کم تعداد اور معمولی جنگی سامان کے ساتھ دشمن کا غرور خاک میں ملا دیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…