میں انہیں 1938ءمیں سر کا خطاب دیا‘ یہ خطاب کتنا بڑا تھا‘آپ اس کا اندازہ سرسید احمد خان‘ سر علامہ اقبال اور سر کریم آغا خان سے لگا لیجئے‘ ان تینوں مشاہیر کو بھی اس خطاب سے نوازا گیا تھا‘ سر ڈاکٹر ضیاءالدین احمد دسمبر1947ءکو لندن میں انتقال کر گئے‘ ان کے انتقال کے بعد ان کے صاحبزادے تجمل حسین اور بہو ڈاکٹر اعجاز فاطمہ نے ان کے مشن کا جھنڈا اٹھا لیا‘ انہوں نے کراچی میں ڈاکٹر ضیاءالدین گروپ آف ہاسپٹلز کی بنیاد رکھی‘ گروپ میں آج پانچ ہسپتال اور ضیاءالدین یونیورسٹی ہے جس کے تحت نو کالجز کام کر رہے ہیں ‘ پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق وزیر اور مشیر ڈاکٹر عاصم حسین سر ڈاکٹر ضیاءالدین احمد کے پوتے اور ڈاکٹر تجمل حسین اور ڈاکٹر اعجاز فاطمہ کے صاحبزادے ہیں۔