اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان کی معروف وسماجی شخصیت حکیم محمد سعید جنہوں نے پاکستان میں طب کے شعبے میں نمایاں کام کیاہے ۔حکیم محمدسعید کوکراچی میں17اکتوبر1998ءمیں اس وقت قتل کردیاگیاتھاجب وہ ہمدردلیبارٹریزسے واپس گھرآرہے تھے لیکن انکی شہادت کے 18برس بعد کراچی میں رینجرز اوردوسرے قانون نافذکرنے والے اداروں نے جب لیاری گینگ وارکے کارندوں کوگرفتارکیاتولیاری گینگ کے ملزمان نے اعتراف کیا‘ ہمیں ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال کی ایمبولینس میں اسلحہ سپلائی کیا جاتا تھا‘ ڈاکٹر عاصم کے ہسپتال میں گینگ وار کے زخمیوں کاعلاج بھی ہوتا تھا اور حکیم سعید کے قاتلوں کو بھی اسی ہسپتال میں پناہ دی گئی تھی۔جاویدچوہدری کے کالم کے مطابق‘ یہ سرگوشی بھی عام ہے‘ ڈاکٹر عاصم کا نام سرفراز مرچنٹ نے سکاٹ لینڈ یارڈ کے سامنے لیا اور ان کی گرفتاری کی لیڈ کراچی سے نہیں بلکہ لندن سے آئی تھی اور یہ سرگوشی بھی عام ہے‘ ڈاکٹر صاحب ایک گھنٹہ دباﺅ برداشت نہیں کر سکے اور انہوں نے سب کچھ اگل دیا‘ ان سرگوشیوں میں کتنا سچ اور کتنی ملاوٹ ہے‘ اس کا فیصلہ وقت کرے گا۔