بھی نہیں کر سکتاسندھ کے لوگوں کو نعرہ دینے کی ضرورت نہیں ہے وہ باشعور ہیں، کرپشن، غربت اور اقربا پروری سے پسی ہوئی عوام یہاں کے حکمرانوں کو بار بار آزما چکے ہیں۔ مجھے سندھ میں پہلے آنا چاہئے تھا، سندھ میں سب سے زیادہ ضرورت تبدیلی کی ہے۔تحریک انصاف کے چیرمین نے کہا کہ جو غربت سندھ میں دیکھی ہے وہ دوسرے صوبوں میں نہیں دیکھی، میں نے صوبے کے لوگوں میں کوئی بہتری نہیں دیکھی۔ سندھ میں ہاریوں اور جانوروں کا ایک جیسا ہی حال ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، عام آدمی کو ظلم سے کوئی بچانے والا نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ سندھ کے بڑے بڑے حکمران کرپشن میں ملوث ہیں، ایک لندن میں بیٹھا ہے اور دوسرا دبئی میں ہے۔ آصف علی زرداری اور الطاف حسین دونوں منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں، یہاں پر پیسہ کرپشن کے ذریعے دبئی اور لندن پہنچ جاتا ہے۔ کراچی سمیت سندھ میں رینجرز کی کارروائیاں کرپشن کے خلاف ایک جہاد ہے، سندھ میں لوگ رینجرز سے خوش ہیں کیونکہ یہاں ٹارگٹ کلنگ ختم اور امن بحال ہوا ہے، رینجرز کرپشن کرنے والوں کے پیچھے جا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ سندھ کی عوام نے 1988میں محترمہ بینظیر بھٹو کو جتوایا تھا، اگر لوگوں کو یقین ہوگیا کہ تحریک انصاف وہی کام کرنے آ رہی ہے جو ذوالفقار علی بھٹو نے کیا تھا تو پھر تبدیلی کے انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہم سندھ کے لوگوں کو کرپٹ حکمرانوں سے آزاد کروا کے انھیں ان کے حقوق دلوائیں گے۔عمران خان نے کہاکہ اگر ہم نے ایک مضبوط اور غیر جانبدار احتساب بیورو نہ بنایا تو لوگ اس سطح پر پہنچ جائیں گے کہ غریبوں کے ملک پر امیروں کا ایک چھوٹا سا جزیرہ ہوگا ہمارا احتساب کسی میں امتیاز نہیں کرےگا وہ کسی کو نہیں چھوڑے گا۔ ہم ادارے مضبوط کریں گے اور لوگوں کو با اختیار کریں گے جیسے ہم خیبر پختونخوا میں کئے ہیں، بلدیاتی انتخابات کروا کر عوام کا فنڈ ان کے حقیقی نمائندوں کے حوالے کیا۔