میں ریلوے ٹریک کی اپ گریڈیشن کی فزیبلٹی رپورٹ تیاری کے مراحل میں ہے ۔کے پی کے کی 1431ایکڑ زمین واہگزار کرا لی گئی 91ایکڑ باقی ہے ۔چیئر مین کمیٹی نے کے پی کے بلوچستان اور پنجاب کے چیف سیکرٹریوں اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کی عدم شرکت پر اظہار برہمی کیا تو خواجہ سعد رفیق کمیٹی سے اجازت لے کر اٹارنی جنرل سے رابطے کیلئے باہر گئے واپسی پر آگاہ کیا کہ اٹارنی جنرل کی بیٹی کی شادی ہے ۔چیئر مین کمیٹی نے بھی وزیر ریلوے کی طرح کہا کہ اگر ریلوے زمین کی واپسی کے لئے تعاون نہ کیا تو پارلیمنٹ کی طرف سے سپریم کورٹ جائیں گے اور جس صوبے سے مطمین ہونگے اس کا فیصلہ آج ہی کیا جائیگا۔ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزارت ریلوے مقدمات کی پیروی ، عدالتوں سے فیصلے حاصل کرنے کیلئے ماہر قانون دانوں کی خدمات حاصل کریگی اور چوری شدہ پڑیوں کے حوالے سے وزارت ریلوے سے بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں