کے بقایا جات کی ادائیگی کے علاوہ وزارت ریلوے قابضین سے زمین واہگزار نا کرا کر توہین عدالت اور توہین پارلیمنٹ کی مرتکب ہو رہی ہے آج سے ہی ریلوے کی زمین پر موجود ہر قسم کی تعمیرات کو گرا دینا چاہیے ۔ چیئر مین کمیٹی نے وزارت ریلوے کی طرف سے ریلوے کو پاو ¿ں پر کھڑا کرنے کے اقدامات کو سراہا چیئر مین کمیٹی نے انکشاف کیا کہ بلوچستان میں ایم پی اے کی سفارش پر سکولوں کے ہیڈ ماسٹر ڈی سی لگا دیے گئے اور ان میں وہ بھی شامل ہیں جن کے اوپر کرپشن کے اقدامات ہیں اور بعض تو وزیر اعلیٰ بلوچستان کو بھی نہیں جانتے ۔سینیٹر ہمدا للہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اردو کی بریفنگ ، اردو زبان میں اجلاسوں کی کاروائی کے واضع حکم کے باوجود وزارت ریلوے نے بریفنگ پیپر اردو میں فراہم نہیں کیا وزارت اور کمیٹی بھی بادی لنظر میں توہین عدالت کی مرتکب ہے اور کہا کہ جہاں صوبے ریلوے کو زمین متقل نہیں کر رہے وہاں سب سے زیادہ قبضے بھی دفاعی اداروں نے کئے ہوئے ہیں کیا کمیٹی دفاعی اداروں سے بھی ریلوے کی زمین واہگزار کرا سکتی ہے ۔ جس پر وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے آگاہ کیا کہ دفاعی اداروں نے ہی سب سے زیادہ ریلوے اراضی ریگولرائز کرائی ہے ۔خواجہ سعد رفیق نے مزید بتایا کہ 32ارب کا خسارہ تھا جو مشکل سے کم کر کے 27ارب تک لے آئے ہیں صوبوں نے ریلوے زمین کیلئے تعاون نہ کیا تو سپریم کورٹ جائیں گے ۔ماضی میں ملی بھگت سے زمینو ں پر قبضوں کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے ۔ریلوے اراضی کا ملک بھر میں آڈٹ شروع کرا دیا گیا ہے ۔ سندھ واحد صوبہ ہے جہاں آڈٹ معاملات میں مشکلات ہیں ۔دو سال کے اندر پاکستان ریلوے کی زمینوں کا تمام ریکارڈ کمپیوٹرائز کر لیا جائیگا۔ ملک بھر میں 540ایکٹر سے زائد اراضی پر سرکاری ادارے قابض ہیں پاکستان ریلوے کی 251ایکڑ سے زائد اراضی دفاعی اداروں کے پاس ہے پنجاب میں سب سے زیادہ 1872ایکڑ اراضی پر پرائیویٹ افراد کا قبضہ ہے ۔پاک چین اقتصادری راہداری منصوبے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں