بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

لوگ فوج کی طرف کیوں دیکھ رہے ہیں ،پیرپگارنے وجہ بتادی

datetime 4  ستمبر‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

آکر ووٹ مانگتے ہیں ۔ سندھ حکومت کو دبئی میں بیٹھ کر چلایا جا رہا ہے ۔ سندھ کسی کی جاگیر نہیں ، جو اپنی مرضی کے تحت چلایا جائے ۔ سندھ میں 20 سال سے آڈٹ نہیں ہوا ۔ حکومت جس نظام سے چل رہی ہے وہ بدانتظامی کا شکارہے ۔ لیاری کے لوگ ہر چیز میں مار کھا رہے ہیں لیکن سندھ حکومت اسے اپنا گڑھ قرار دیتی ہے لیکن اس کی حالت زار پر توجہ نہیں دیتی ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحت کے شعبے کی صورت حال بہت ناقص ہے ۔ صوبے کے گھر گھر میں بھوک ، افلاس اور بیماریاں پھیل رہی ہیں ۔ جمہوریت صرف انتخاب سے نہیں پہچانی جاتی ۔ اگر الیکشن سے جمہوریت پہچانی جاتی تو ہٹلر سے اپنے دور میں سب سے زیادہ ووٹ لےے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں برائے نام جمہوریت چل رہی ہے ۔ عبداللہ حسین ہارون نے کہا کہ سندھ میں پانی کی کمی کا مسئلہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے اگر اس پر قابو نہ پایا گیا تو مستقبل میں سندھ سے کاشت کاری ختم ہو جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جنگی رجحان کو ترجیح دی جا رہی ہے اور مذاکراتی پہلو کو نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے بڑے لیڈران یہ ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ جو کچھ کر رہے ہیں بس وہی درست ہے ۔ یہی سوچ ملک کو تباہی کے دہانے پر لے کر جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مغرب کہتی ہے کہ انسانیت کے بانی ہیں اور ہم ہی اس کا بچاو ¿ کریں گے لیکن حقیقت یہ ہے کہ مغرب نے ہی انسانیت کا خاتمہ کیا ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما غوث علی شاہ نے کہاکہ وفاقی حکومت کا کوئی وجود نہیں ہے ۔ جس طرح حکومت چلائی جا رہی ہے ، اس کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں کرپشن کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے اور سندھ ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا ۔ مقررین نے عبداللہ حسین ہارون کی تحریر کردہ کتاب کو سندھ کے حالات کی عکاسی قرار دیا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…