اور افغان خفیہ ایجنسی مل کر کام کر رہی ہیں۔ دہشت گردوں کی زیادہ تر قیادت اور ورک فورس افغانستان میں موجود ہے۔ پشاور سکول حملہ م ±لا فضل اللہ نے افغانستان میں بیٹھ کر کروایا تھاجس کے ثبوت پاکستان پیش کر سکتا ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان مخالف مہم سے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد میں کمی آئی ہے۔ افغانستان کی جانب سے پاکستان مخالف سرکاری بیانات کا سلسلہ بھی ر ±کنا چاہیے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان سمجھتا ہے کہ طالبان کے خلاف طاقت کا استعمال دانشمندانہ آپشن نہیں ہے۔ طاقت کے استعمال کے اثرات دونوں ممالک پر آ سکتے ہیں تاہم طالبان کے ساتھ مذاکرات یا طاقت کا استعمال کا فیصلہ افغانستان کو کرنا ہے جبکہ پاکستان کو سہولت کار بنانے یا نہ بنانے کے فیصلے کا انحصار بھی افغانستان پر ہے۔ افغانستان کو مذاکرات کے حوالے سے پاکستان کی رائے سے آگاہ کیا جائے گا۔ تاہم پاکستان افغانستان کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی تجویز نہیں دے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ذریعے طالبان کو مذاکرات کی میز پر بلوایا گیا تھا۔ بیشتر طالبان نمائندے مذاکرات میں شرکت کیلئے افغانستان سے آئے لیکن پھر م لا عمر کی موت کی خبر لیک کر دی گئی۔ ایسا تاثر دینے کی کوشش کی گئی جیسے اس معاملے میں پاکستان کی بدنیتی شامل ہے۔ لا عمر کی موت کی خبر مری امن عمل کے دوسرے دور سے دو روز قبل جاری کرنا پاکستان کے خلاف سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔