کراچی (نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ سابق وفاقی وزیرڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پرافسوس ہے لیکن پیپلزپارٹی کے رہنماوں کی جانب سے ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کوبھی ایم کیوایم سے جوڑناسراسرزیادتی ہے ۔ انہوں نے یہ بات آج ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپررابطہ کمیٹی اورتنظیمی شعبہ جات کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری اوراس حوالے سے پیداہونے والی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ ڈاکٹرعاصم حسین ،سابق صدرآصف زرداری کے قریبی دوست ہیں،انہیں گرفتارکیاگیاتووزیراعلیٰ سندھ نے بھی اس پر اعتراض کیا اور یہ کہا کہ ”ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری سندھ پرحملہ ہے، میںکراچی آپریشن کا کپتان ہوں، مجھے گرفتاریوں کے بارے میں نہیں بتایا جاتا“۔پیپلزپارٹی کے دیگررہنماوں نے بھی اس پر احتجاج کیا، خورشیدشاہ نے ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر پہلے کہاکہ” ڈاکٹرعاصم شریف آدمی ہیں،ان کوپکڑ لیا گیا ،فیصلہ کرلیاجائے کہ ریاست پاکستان کورکھناہے یا غیرمستحکم کرناہے “ ۔ آج خورشیدشاہ یہ کہہ رہے کہ ” ڈاکٹرعاصم کوایم کیوایم کوسپورٹ کرنے پرگرفتارکیاگیاہے، اگرایم کیوایم دہشت گرد ہے تو اس پر پابندی عائدکی جائے “ ۔آج قائم علی شاہ بھی کہہ رہے کہ اگرڈاکٹرعاصم نے دہشت گردی کی ہے تواسے پکڑیں لیکن پیپلزپارٹی کے دیگرلوگوںکونہ پکڑیں ۔ قائم علی شاہ اور خورشیدشاہ کواپنے بیانات پرخودہی غورکرناچاہیے۔ الطا ف حسین نے کہاکہ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کے وقت قوم کوبتایاگیاکہ انہیں بڑے پیمانے پر کرپشن اوربے قاعدگیوںپرگرفتارکیاگیااورآج کہاجارہاہے کہ انہیں ایم کیوایم کوسپورٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ امر بھی دلچسپ ہے کہ ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کوبھی ایم کیوایم کے پلڑے میں ڈال دیاگیاہے اوریہ کہاجارہاہے کہ ڈاکٹرعاصم کواسلئے گرفتارکیاگیاہے کہ انہوں نے