اسلام آباد(نیوزڈیسک) صوبائی حکومتوں کی جانب سے خدمات پر 16 فیصد جی ایس ٹی کے نفاز پر آئل کنٹریکٹر ایسوسی ایشن نے ہڑتال کر دی تھی اور ملک بھر میں تیل کی سپلائی معطل کر دی ۔ آج اسلام آباد میں ایسوسی ایشن کے وفد نے وفاقی سیکرٹری پٹرولیم سے ملاقات کی اور اپنے تحفطات اور مطالبات پیش کئے۔ آئل کنٹریکٹرز کے تحفظات سننے کے بعد حکومت نے ان کے مطالبات پر ہمدردارنہ غور کی یقین دہانی کرائی جبکہ پنجاب حکومت نے سروسز پر سیلز ٹیکس دسمبر 2015 تک موخر کر دیا جس کے بعد آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ سندھ میں بھی اس ٹیکس کا نفاز دسمبر 2015 تک موخر ہے اس معاملے پر آئل کنٹریکٹرز اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مذاکرات ہوں گے۔ادھر پٹرول سستا ہوتے ہی اسلام آباد سے کوئٹہ تک شہر شہر پمپس پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ راولپنڈی کے بیشتر پمپس پر پٹرول مشکل سے مل رہا ہے۔ مری روڈ اور دیگر شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں ہیں مگر کسی کو شہریوں کی پریشانی کا کوئی احساس نہیں ۔ لاہور میں بھی پٹرول پمپس پر گاڑیاں ہی گاڑیاں قطاروں میں لگی ہیں حبس اور گرمی میں لوگ انتظامیہ کو کوس رہے ہیں ۔ ڈیرہ غازی خان اور دیگر شہروں میں بوتلیں اور گیلن اٹھائے شہری پٹرول کے لیے پمپس پر مارے مارے پھرتے رہے۔ رحیم یار خان میں تو زیادہ تر پمپ کھلے ہی نہیں لوگ سڑکوں پر خوار ہوتے رہے ۔ کوئٹہ میں بھی بیشتر پمپ بند رہے جہاں پٹرول ملنے کی اطلاع ملی وہاں لوگوں نے قطاروں میں گاڑیاں لگا لیں ۔ ہر بار پیٹرول سستا ہونے پر فلم کا یہی ٹریلر چلتا ہے۔ عوام کے مسلسل احتجاج کے باوجود انتظامیہ بااثر پمپ مالکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی۔