کراچی (نیوزڈیسک)سندھ کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت کے وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سے حساس اداروں کی تفتیش کے دوران بہت سے بڑے نام سامنے آئیں گے۔ بدھ کو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم نے چھوٹے اداروں میں کرپشن کی دھوم مچا رکھی تھی۔ ڈاکٹر عاصم کی کرپشن سے متعلق میرے پاس تحریری دستاویزات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو قانونی طریقے سے پلاٹ نہیں ملے۔ انہوں نے سب جعلی اور کرپشن سے حاصل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین سے حساس اداروں کی تفتیش کے دوران کرپشن میں ملوث بہت سے بڑے نام سامنے آسکتے ہیں۔ سابق وزیر پٹرولیم اور موجودہ چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر عاصم کو گرفتار کر لیا گیا، نجی ٹی وی سماءکے ذرائع کے مطابق ان کے دفتر کے باہر سادہ کپڑوں میں حساس ادارے کے اہلکار اور ریجنرز کے اہلکار موجود تھے صبح وہ جونہی دفتر پہچے ان سے پوچھ گوچھ کیلئے حراست میں لے لیا گیا ، مزید تحقیقات کیلئے ان سے تفتیش کی جارہی ہے ، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے وزارت پٹرولیم میں ایل این جی کے ناجائز ٹھیکے رشوت لے کر اپنی من پسند کمپنیوں کو دیے ، اس کے علاوہ اور بھی سنگین کرپشن کے الزامات پر ان پر لگائے گئے ہیں جنہیں نیب کے حکام دیکھ رہے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم سے کرپشن کے الزامات پر پوچھ گوچھ کی جارہی ہے ، خیال رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست گردانےجاتے ہیں اور وہ پچھلے دور حکومت میں وفاقی وزیر پٹرولیم بھی رہ چکے ہیں- پیپلز پارٹی کی پہلی ہائی پروفائیل گرفتاری ، ڈاکٹر عاصم کو حساس اداروں کی طرف سے گرفتار کرنے پر خورشید شاہ برس پڑے ، انہوں نے کہا کہ اداروں کو سوچنا ہوگا ، طاقت اور جبر پر ریاست نہیں چل سکتی ، ملک میں یہ کیا ہورہا ہے ، اس طرز عمل سے خطرناک نتائج نکلیں گے ، خورشید شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری قابل مذمت ہے ، کہیں ایسا نہیں ہوتا کہ الزامات لگا کر بغیر تفتیش کیے مجرم قرار دینے سے پہلے ہی گرفتار کر لیا جائے ، انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ دیکھے کہ اس ملک میں کیا ہور ہاہے ، اداروں کے اندر اداروں کا بننا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے ، حکومت کو اعتما د میں نہیں لیا جاتا کاروائی ہوجاتی ہے ، خیال رہے کہ ڈاکٹر عاصم کچھ دن پہلے کرپشن کیس میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعد دبئی چلے گئے تھے ، آج کراچی میں وہ اپنے دفتر پہنچنے پر حساس اداروں کی طرف سے زیر حراست لے لیے گئے ، ان پر اپنی وزارت کے دوران ایل این جی کے غیر قانونی ٹھیکے دینے کے سیکنڈل سمیت مختلف الزامات ہیں ، دوسری طرف نجی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ نیب کے اندر سابق وزیر پٹرولیم اور چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر عاصم پر کوئی کیس دائر نہیں ہے