ملتان ( مانیٹرنگ ڈیسک) حلقہ این اے 154لودھراں سے مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی صدیق بلوچ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیسے والے آدمی کیخلاف لڑنا جرم بن گیا ہے ، انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوئی ، ڈگری کیخلاف ثبوت لے آئیں میں سیاست سے توبہ کرلونگا ، جہانگیر ترین نے 2004میں 24کروڑ روپے کا قرض معاف کروایا، وہ انتخابات لڑے بغیر جیتنا چاہتے ہیں ، ریڑھ کی ہڈی کا مریض ہوں ورنہ فیصلہ سننے ضرور آتا ، فیصلہ آجائے پھر پارٹی لائحہ عمل تیار کرے گی ، انہوں نے کہا کہ بے ضابطگیاں ہوئی ہیں تو ا س میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے ، پی ٹی آئی کی بربادی کے ذمہ دار جہانگیر ترین ہیں ، دوبارہ گنتی میں بھی مجھے برتری حاصل ہوئی تھی ، انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین جیسا جھوٹا شخص کوئی نہیں، انہوں نے الیکشن سے پہلے مجھ سے کئی بار رابطہ کیا ، ہم نے آذاد حیثیت میں لڑ کر الیکشن جیتا ، جہانگیر ترین نے سوچا بھی نہیں تھا کہ اسے شکست ہوگی ، اس حلقے سے ہمارے دادا پردادا منتخب ہوتے آئے ہیں ہمارا حلقہ میں ووٹ بنک موجود ہے ،واضح رہے کہ 2013کے الیکشن میں صدیق بلوچ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءجہانگیر ترین کو شکست سے دوچار کیا تھا جسے جہانگیر ترین نے الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کردیا تھا ، دوبارہ گنتی میں صدیق بلوچ کو ایک ہزار ووٹ کی برتری ثابت ہونے کے بعداسے دوبارہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا ، 131سماعتوں کے بعد 2سال بعد آج حلقہ 154این اے کا فیصلہ سنایا جارہا ہے ، ٹربیونل کے باہر دونوں جماعتوں کے کارکنان موجود ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں