اسلام آباد( نیوز ڈیسک) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں پاکستان میں منشیات کے استعمال میں اضافے کے حوالے سے ہوشر با انکشافات کئے گئے ہیں، پختونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ ملک میں روزانہ دس لاکھ افراد ایک ہزار کلو گرام(ایک ٹن) ہیروئن استعمال کرتے ہیں، شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ 43 فیصد منشیات افغان سرحد سے سمگل ہورہی ہیں۔ جنگ کے رپورٹر طاہر خلیل کے مطابق سیکرٹری انسداد منشیات غالب بندیشہ نے کہا کہ سندھ میں بھی پوست کی پیداوارا شروع ہوگئی ہے ‘سیٹلائٹ سے اس کی نشاندہی ہوئی ہے شہداد کوٹ میں ،جسے تلف کرنے کےلئے فور ی اقدامات کئے گئے‘ کھیلوں کے سامان اور گارمنٹس کے ذریعے پاکستان سے منشیات اسمگل کی جارہی ہیں، منشیات کے بڑے اسمگلرز کے5 ارب روپے کے اثاثے منجمد کردئیے گئے ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ منشیات کو جڑسے ختم کرنے کےلئے حکومت کو پختہ عزم سے کام کرنا ہوگا،ورنہ لعنت سے چھٹکارا نہیں پاسکتے۔ پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کااجلاس منگل کو اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ کی زیر صدارت ہوا۔ سیکرٹری غالب بندیشہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں منشیات کی پیداوار روکنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی ورنہ ہمارا ملک اس لعنت سے محفوظ نہیں ہوسکے گا۔شیخ روحیل اصغرنے کہا کہ43 فیصد اسمگلنگ افغان بارڈر سے ہورہی ہے۔ انسداد منشیات فورس کے سربراہ بریگیڈئر زاہداللہ نے بتایا کہ اسکولوں اور کالجوں میں بھی منشیات کا استعمال بڑھ گیاہے، ڈرگ انسپکٹرز صحیح طریقے سے کام نہیں کررہے۔