لاہور(نیوزڈیسک)الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس (ر) کاظم ملک نے صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ خان کوچیلنج کیا ہے کہ وہ اپنے صاحبزادے کیلئے (ن) لیگ کا ٹکٹ مانگنے کے ثبوت پیش کردیں تووہ نہ صرف مستعفی ہو جائیںبلکہ معافی بھی مانگیںگے جبکہ کاظم ملک نے الزامات پر وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کوبھی قانونی نوٹس بھجوانے کا عندیہ دیا ہے۔ رانا ثنااللہ خان نے پنجاب اسمبلی کیفے ٹیریامیں پریس کانفرنس کے دوران الزام عائد کیا تھاکہ جسٹس (ر) کاظم ملک نے خوشاب کے حلقے سے اپنے بیٹے کےلئے ٹکٹ مانگا تھا تاہم مسلم لیگ (ن) کی قیادت ان کی یہ خواہش پوری نہیں کر سکی تھی جس کی وجہ سے ان کا(ن) لیگ کے حوالے سے رویہ متعصبانہ ہے۔دوسری طرف الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس (ر) کا ظم ملک نے کہا ہے کہ ان کا بیٹا بینک میں ملازم ہے ۔ رانا ثنا اللہ خان نے الزام لگا کرمیری ذات پر حملہ کیا ہے اگروہ اس الزام کا ثبوت دیں تو وہ استعفیٰ دےدیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نادرا کا وضاحتی نوٹ غیر ضروری تھا۔ انہوں نے وزیر اطلاعات و نشریات پرویزرشید کو بھی قانونی نوٹس بھجوانے کا عندیہ دیا ۔انہوںنے کہا کہ جب تک آرڈر پر تبصرہ کیا جائے تو اس پر نہیں بولنا چاہیے کیونکہ آرڈر خود بولتا ہے ۔ کیونکہ میری ذات پر بات کی گئی ہے میں اس لئے بول رہا ہوں۔ میں رانا ثنا اللہ خان کے الزامات کی تردید کرتا ہوں ۔رانا ثنا اللہ خان میرے بیٹے کی طرف سے ٹکٹ کے حصول کیلئے درخواست دینے اور اسکی فیس جمع کرانے کی فوٹو کاپی دکھا دیں میں نہ صرف مستعفی ہو جاﺅں گا بلکہ میں رانا ثنا اللہ سے معافی بھی مانگوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میرے اوپر دباﺅ ڈالنے والا کوئی پیدا ہی نہیں ہوا۔مسلم لیگ (ن) کے حق میں 30فیصد کئے کیا وہ خوف سے دئیے